متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 38818
جواب نمبر: 38818
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1019-207/D=7/1433 انشورنس سود اور جوے پر مشتمل ہونے کی بنا پر ناجائز اور حرام ہے، جب کہ تکافل میں سود اور قمار کی صورت نہیں پائی جاتی بلکہ ممبران کا سرمایہ جمع کرکے اسے کاروبار میں لگایا جاتا ہے اور اس کے نفع کی ایک متعینہ مقدار امدادی فنڈ کے نام سے کردی جاتی ہے، پھر شرائط کے مطابق اسی فنڈ سے حادثات وغیرہ کے پیش آنے کی صورت میں حادثہ کے شکار شخص کی مدد کی جاتی ہے، شرعاً یہ جائز ہے اور امدادی فنڈ کے نام سے الگ کی گئی وقف ہوتی اور دینے والوں کا تبرع ہوتا ہے، اسی لیے کہا جاتا ہے اس کی بنیاد وقف اور تبرع ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند