• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 38357

    عنوان: فیس بک حلال یا حرام؟

    سوال: آپ کی رہنمای درکار ہے۔ فیس بک یا اس جیسی دوسری ویب سایٹ جہاں مندرجا ذیل باتیں موجود ھوں، ۱۔ چیٹ کے ذریعہ مرد اور عورتوں کی غیرضروی بات چیت، ۲۔ ہر طرح کی تصویریں (،محرم نا محرم، ۳۔ ہر طرح کی میوذک اور ویڈیو، ۴۔ ہر عام و خاص کا دین پر کھل کر بات کرنا خواہ وہ عالم ہو یا نہ ہو(جو کہ فتنہ پھیلاتا ہے( مندرجا بالا صورتوں کے ساتھ مزید یہ کہ 2010 میں فیس بک پر ایک پیج بنایا گیا تھا جس میں (اللہ معاف کرے) حضور پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر گستاخانہ خاکے بنانے کے لیے لوگوں کو دعوت دی گی اور بڑے پیمانے پر لوگوں نے اس میں حصہ لیا ۔ اسی وجہ سے پاکستان اور کچھ دوسرے مسلمان ممالک میں فیس بک چند دنوں کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے بعد فیس بک کی انتظامیہ نے وہ پیج ہٹا دیا تھا۔مندرجا بالا صورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا ایک مسلمان کا فیس بک استعمال کرنا حلال ہے یا حرام ؟آپ اس سلسلے میں فتویٰ عنایت فرما دیں۔ اللہ آپ سے راضی ہو۔

    جواب نمبر: 38357

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1055-879/B=6/1433 فی نفسہ مراسلت کی حد تک فیس بک کے استعمال میں قباحت نہیں ہے بشرطیکہ یہ سلسلہ اجنبیہ لڑکی سے نہ ہو البتہ اگر کوئی مذکورہ بالا چیزوں کا ارتکاب کرتا ہے تو ظاہر ہے کہ مذکورہ تمام چیزیں قطعی حرام، اسلام سے بیزاری وآزادی، کفر وارتداد میں جھونکنے والی اسکیمیں ہیں اس لیے کسی مسلمان کے لیے مذکورہ بالا طریقہ فیس بک استعمال کرنا جائز نہیں بلکہ قطعی حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند