• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 3815

    عنوان:

    تفریح طبع اور اور ذہن کی تازگی کی نیت سے میں ہر طرح کی فلم دیکھ رہاہوں، کیا میری اس نیت میں کوئی خرابی ہے؟ اور یا شریعت میں روسے یہ بالکل غلط ہے؟ اور ورزش کی کی غرض سے تنہائی میں ڈانس بھی کررہاہوں، کیا اس مقصدسے ڈانس کرنا درست ہے ؟یا اس حرکت سے اجتناب کرنا چاہئے؟

    سوال:

    تفریح طبع اور اور ذہن کی تازگی کی نیت سے میں ہر طرح کی فلم دیکھ رہاہوں، کیا میری اس نیت میں کوئی خرابی ہے؟ اور یا شریعت میں روسے یہ بالکل غلط ہے؟ اور ورزش کی کی غرض سے تنہائی میں ڈانس بھی کررہاہوں، کیا اس مقصدسے ڈانس کرنا درست ہے ؟یا اس حرکت سے اجتناب کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 3815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 501/ د= 456/ د

     

    فلم میں فحش باتین بے حیائی پر مشتمل مناظر اور مخرب اخلاق امور پائے جاتے ہیں ان کا دیکھنا ناجائز ہے، اللہ تعالیٰ نے انسان کو بطور انعام آنکھ ناک کان اعضا عطا فرمائے ہیں، ساتھ ہی اس بات کا پابند بھی کیا ہے کہ ناجائز باتیں ان سے دیکھی اور سنی نہ جائیں۔ ارشاد باری ہے: اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَالْفُوٴَادَ کُلُّ اُولٰٓئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلاً بلاشبہ کان، آنکھ اور دل ان سب کے بارے میں کل قیامت میں انسان سے سوال ہوگا کہ ان اعضا کو کن جگہوں میں اس نے استعمال کیا؟ لہٰذا تفریح طبع اور تنشیظ دماغ کے لیے آپ فلم کے بجائے جائز و مباح تفریحات کو ذریعہ بنائیں، فلم کو اس کا ذریعہ بنانا شرعاً غلط اور ناجائز ہے۔ ڈانس میں اعضائے جسم کو گھمانا اور مختلف انداز پر حرکت دینا ہوتا ہے لیکن اس تحریک جسمانی میں جس (فلمی ایکٹر یا اداکار) کی آپ نقالی کررہے ہیں گویا آپ اس کے انداز کو پسند کرکے اختیار کررہے ہیں، ہرآدمی کسی کی نقالی اس سے محبت اور تعلق کی وجہ سے کرتا ہے اور حدیث میں ارشاد فرمایا گیا ہے: المرء مع من أحب انسان جس کے طریقہ کو پسند کرے گا اس کا حشر اسی کے ساتھ ہوگا، نیز یہ آوارہ اور اخلاقی قدروں سے محروم لوگوں کی حرکت ہے، لہٰذا تنہائی میں بھی ایسا کرنا جائز نہیں ہے اور حدیث مذکور کی بنا پر اپنے ٹھکانہ آخرت کو خراب کرنے کا اقدام ہے۔آپ کو اس حرکت سے قطعی طور پر اجتناب کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند