• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 38090

    عنوان: ایسی گھڑ جس پر سونے کا پانی پھرا ہوا ہو

    سوال: خاالص سونے کا استعمال تو مرد کے لئے حرام ہے، کیا مرد ایسی گھڑی یا کوئی اور چیز استعمال کرسکتے ہیں جس پر سونے کا پانی پھرا ہو ۔ میرے پاس ایسی گھڑی ہے جس کی چین کا کچھ حصہ، گھڑی کا نچلا حصہ اور ڈائل اور گھڑی کی سویوں پر سونے کا پانی پھرا ہے ، میں اسے استعمال کرتا رہتا ہوں، کیا یہ جائز ہے کہ یہ بھی حرام ہے۔

    جواب نمبر: 38090

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 942-775/B=6/1433 ایسی گھڑ جس پر سونے کا پانی پھرا ہوا ہو، وہ بھی سونے کے حکم میں نہیں ہے۔ اس کا استعمال کرنا مردوں کے لیے جائز ہے۔ اگر چین کا کچھ حصہ اور گھڑی کا نچلا حصہ سونے کے پانی سے ملمع کیا ہوا ہے تو ایسی گھڑی اور ایسی چین کا باندھنا مردوں کے لیے جائز ہوگا۔ أما المطلی فلا بأس بہ․․․ لأن الطلاء مستہلک لا یخلص فلا عبرة بلونہ․ (حاشیة درمختار مع شامي: ۹/۴۹۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند