• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 37748

    عنوان: حرام اشیا سے علاج کروانا

    سوال: بطور علاج استعمال ہونے والی کیپسول جانوروں کی ہڈیوں سے بنایجاتے ہیں ۔ ڈاکٹروں کی تحقیق کے مطابق ہمارے یہاں پاکستان میں حلال جانوروں کی ہڈیاں استعمال کرنے کا اہتمام کیا جاتا ہے لیکن بیرون ممالک میں حلال حرام کی کوئی تمیز نہیں کی جاتی۔ یہاں تک کہ کیپسول بنانے کے لیے خنزیر کی ہڈیاں بھی استعمال کی جاتی ہیں اور وہاں اگر کوئی بیمار ہو جائے تو یہی کھانا پڑتاہے ۔ اس کے علاوہ کا ملنا محال ہے۔ اب آپ حضرت یہ بتائیں کہ ایسی صورت میں وہاں والوں کے لیے ان حرام جانوروں کی ہڈیوں سے (جن میں خنزیر بھی داخل ہے) بناے گئے کیپسول بیماری کی حالت میں کھانا جائز ہے یا نہیں ؟ جب کہ پورے ملک میں اس کے علاوہ کا ملنا نا ممکن ہے اور کیا ماہیت کا بدل جانا جواز کی دلیل بن سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 37748

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 662-60/D=4/1433 خنزیر کے علاوہ تمام جانوروں کی ہڈیاں پاک ہیں، ان سے کیپسول وغیرہ بنانا درست ہے، خنزیر بجمیع اجزاء ہ نجس ہے، اس کے کسی جزء کا استعمال جائز نہیں، وشعر المیتة غیر الخنزیر علی المذہب وعظمہا وعصبہا إلخ طاہر (الدر المختار مع رد المحتار: ۳۵۹/ زکریا) حدیث میں ہے کہ ہربیمار ی کی دوا موجود ہے، بیرون ممالک میں جن بیماریوں کے لیے خنزیر کی ہڈیوں سے بنائے گئے کیپسول دیے جاتے ہیں آ پ ان بیماریوں کے لیے حلال دواوٴں کی تحقیق کریں، اور تبدیلیٴ ماہیت کا کیا طریقہ ہوتا ہے اس کی وضاحت کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند