متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 37661
جواب نمبر: 37661
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 612-612/M=4/1433 جھوٹ بولنا شریعت میں حرام وناجائز ہے، اور جھوٹ بول کر حاصل کی گئی کمائی پاکیزہ نہیں، وکیل کو اگر اکثر جھوٹ بولنا پڑتا ہے تو اس کو یہ پیشہ ترک کردینا چاہیے، اگر جھوٹ بولنے سے بچتا ہے اور صرف جائز مقدمات کی پیروی کرتا ہے، ناحق اور ناجائز مقدمہ نہیں لیتا تو درست ہے، اس پر ناجائز اورحرام کا حکم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند