متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 37661
جواب نمبر: 3766131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 612-612/M=4/1433 جھوٹ بولنا شریعت میں حرام وناجائز ہے، اور جھوٹ بول کر حاصل کی گئی کمائی پاکیزہ نہیں، وکیل کو اگر اکثر جھوٹ بولنا پڑتا ہے تو اس کو یہ پیشہ ترک کردینا چاہیے، اگر جھوٹ بولنے سے بچتا ہے اور صرف جائز مقدمات کی پیروی کرتا ہے، ناحق اور ناجائز مقدمہ نہیں لیتا تو درست ہے، اس پر ناجائز اورحرام کا حکم نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا
سوال یہ ہے کہ میرا ایک دوست ہے وہ سعودی عربیہ میں میرے ساتھ ہوتا ہے ان کے یہاں
ایک عرب ایجنٹ ہے جو پاسپورٹ آفس کے مسائل حل کرتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ تم لوگوں کو
میرے پاس لایا کرو میں آپ کو کمیشن دوں گا یعنی اگر آپ ایک بندے کو لے کر آتے ہیں
اور ان سے میں دس ہزار ریال لیتا ہوں تو میں آپ کو اس میں سے ایک ہزار ریال دوں گا
۔ تو کیا یہ کمیشن لینا جائز ہے کہ نہیں؟
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی عامل جو کہ کچھ روحانی چیزیں کرنے کی قوت رکھتا ہے میرے ساتھ جیسے (۱) میرے ہمزاد کوبلانا۔ (۲)اپنے اور میرے ہمزاد کے ساتھ صحبت کرانا۔ (۳) نیزایک مرتبہ اس نے میرے ساتھ اپنے ہمزاد کے ذریعہ سے مجھے جسمانی طور پرشامل کرتے ہوئے صحبت کی۔تو کیا یہ زنا میں شمارہوگا؟اور اگرزنا میں شمار ہوگا، تو کیا میں زنا کی شکار ہوں گی، اور کیا اس سے مجھے حمل ٹھہرسکتا ہے؟اوران سب کے علاوہ کیا میں بھی اس کی ذمہ دار ہوں؟ انتظار کریں․․․․․․․
3360 مناظرایزی لوڈ کا حکم
3024 مناظرآن لائن ایک خاص طریقہ پر کمانا
2277 مناظرآٹا پیستے وقت گیہوں کی تھوڑی سی مقدار جو کم ہوجاتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟
2957 مناظرمدرسے کے طلباء کا مہتمم صاحب کے گھر کے کام کرنا
2419 مناظر