متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 37372
جواب نمبر: 37372
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 5-5/N=4/1433 مروجہ انعامی بانڈز پر جو رقم بطور انعام دی جاتی ہے شریعت کی روشنی میں وہ خالصتاً سود ہے جسے قمار (جوے) کے طریقہ پر تقسیم کیا جاتا ہے اور سود وقمار دونوں حرام قطعی ہیں، قال اللہ تعالیٰ: اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا (البقرة: ۲۷۵) وقال تعالی أیضًا: اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ (المائدة: ۹۰) اس لیے انعامی بانڈ خریدنا اور اس پر انعام وصول کرنا شرعاً حرام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند