متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 37278
جواب نمبر: 37278
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 321=264-3/1433 عموماً اصل گاہکوں کا حق قصداً مارکر دوکان کی چیزیں بچالیتے ہیں، پھر اسے کبھی زیادہ دام میں اور کبھی کم داموں میں فروخت کردیتے ہیں، اور جھوٹ سچ لکھ کر سرکار کو صحیح حساب دکھادیتے ہیں۔ اس لیے کارڈ والوں کے علاوہ لوگوں کو سرکاری دوکان سے تیل، چینی، گیہوں وغیرہ لینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔ اور اگر ان کو سرکار کی طرف سے کمی زیادتی کے ساتھ بیچنے کی اجازت ہے تو پھر بلیک میں راشن کی دوکان سے سامان خریدنے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند