متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 36746
جواب نمبر: 3674629-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 301=166-3/1433 کس کس طرح اور کن کن صورتوں میں ان کا استعمال ہوگا؟ (ب) کسی امرِ حرام یا مکروہ کا ارتکاب تو ان کے استعمال میں نہیں ہوتا؟ ان امور کی وضاحت کے بعد ان شاء اللہ تفصیل سے جواب لکھ دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری
کزن حجن ہے اور وہ اکثر و بیشتر عمرہ کرنے کے لیے جاتی ہے۔ وہ اور اس کے مرد ساتھی
عرب امارات میں نقدر رقم (بطور امانت کے) لوگوں سے لیتے ہیں اور ہر ماہ ان کو اس
رقم کا دس فیصد دیتے ہیں۔ وہ زر امانت یا جمع شدہ رقم جو کہ ان کو دی جاتی ہے جب
بھی ان کو واپس لینا چاہیں بغیر کسی کٹوتی کے واپس مل جاتی ہے۔جب ان سے اس رقم کی
سرمایہ کاری کے بارے میں بات چیت کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ اس رقم کوسامانوں کو
ایکسپورٹ اور امپورٹ کرنے میں استعمال کرتے ہیں اور جو دس فیصد کی رقم ہر ماہ دی
جاتی ہے وہ حلال رقم ہے۔ لیکن مجھ کو ان کی بات سے اطمینان نہیں ہے کیوں کہ یہ بات
کیسے ممکن ہے کہ کوئی شخص ہر ماہ ہماری جمع شدہ رقم پر دس فیصد دے اور جب ہم اس
رقم کو واپس لینا چاہیں تو وہ رقم بغیر کسی کٹوتی کے واپس بھی ہوجاتی ہو؟ میرا
سوال یہ ہے کہ اگر چہ ہم سے کہا جاتا ہے کہ اس کو اچھی جگہوں میں استعمال کرتے ہیں
لیکن اگر کبھی غلط جگہ پر استعمال کی گئی تو ہم کو کبھی بھی نہیں معلوم ہوگا تو اس
صورت میں کیا حکم ہے؟کیا جو رقم یعنی دس فیصد ہر ماہ وصول کی جاتی ہے وہ حلال
ہے،یا سود شمار کی جائے گی؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔
میں نے اور میری بیوی نے گھر میں موجود اپنی تمام تصویریں جلا دیں۔ مگر میرے سسرال والے میری بیوی کی تصویر نہیں دیتے۔ (۱)اس صورت میں میراا ن سے کیسا رویہ ہونا چاہیے؟ (۲)کیا میں اب تصویر کی مانگ نہ کروں؟
1370 مناظرڈونیشن دینے كی وجہ سے غیر مستحق كو نوكری دینا؟
2298 مناظرکھانا نماز سے پہلے کھانا سنت ہے یا نماز کے بعد، کون سا طریقہ صحیح ہے سنت سے؟ میں نوکری کرتا ہوں بطور سیکریٹری کے تو ٹائم شیٹ بھی مجھے ہی بنانا پڑتاہے جب میں اوور ٹائم لکھتا ہوں تو اپنا اوور ٹائم کام کے حساب سے لکھتا ہوں صرف چار گھنٹے یہ سوچ کر کہ کام سے زیادہ لکھنا حرام ہے، لیکن میرا بوس مجھے پسند کرتا ہے اور میری ایمانداری کو پسند کرتا ہے تو وہ خود سے زیادہ کردیتا ہے۔ اور کبھی کبھی جمعہ کو کام پر نہیں آتا ہوں تو بھی حاضری کردیتا ہے ۔ لیکن میں ڈیوٹی پر چوبیس گھنٹے ہی رہتا ہوں لیکن آفس میں بارہ گھنٹے یا دس گھنٹے۔ لیکن اس کے بعد بھی فون آتے ہیں اور کام دیکھنا پڑتا ہے ضرورت کے مطابق۔ لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وہ زائد اوور ٹائم میرے لیے جائز ہے جو میرا بوس خود سے لکھ کر دیتا ہے یا وہ حرام ہے میرے لیے؟ برائے کرم جلدی بتائیں۔ اور اپنے مسلم بھائی کا تعاون بھی کرتا ہوں زیادہ اوور ٹائم سے کیا ایسا کرنا صحیح ہے یا غلط؟
3110 مناظرشیعوں کی مجالسِ محرم میں شریک ہونا
1460 مناظرمیں
ایک بڑی کمپنی میں کام کررہا ہوں، اس لیے میرے بہت سارے مسلم اور غیر مسلم دوست
ہیں۔ اگر غیر مسلم دوست مجھ کو کوئی چیز دیتے ہیں جیسے پرساد یا اسی جیسی اور کوئی
چیز تو کیا میں اس کو کھاسکتاہوں یا نہیں؟ برائے کرم حدیث کی روشنی میں جواب عنایت
فرماویں۔