• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 36253

    عنوان: فوٹو گرافی

    سوال: کیا فوٹوگرافی ، فوٹو کھینچنا ، کھینچوانا اور ویڈیو بنوانا حرام ہے؟ اگر ہاں تو حضرت قرآن کی روشنی میں یا کسی حدیث کی روشنی میں اسے ثابت کریں، کیوں کہ اکثر لوگ کہتے ہیں کی قران اور حدیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔ یہ مولاناؤں کی ایجاد کردہ ہے۔ حضرت حوالہ ضرور دیں۔

    جواب نمبر: 36253

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 167=127-2/1433 فوٹو کھینچنا، کھنچوانا، ویڈیو بنوانا اور فوٹو گرافی سب ناجائز اورحرام ہیں، تصویر کی حرمت پر احادیث بہت کثرت سے وارد ہوئی ہیں، جو معنوی طور پر حد تواتر تک پہنچ جاتی ہیں، صرف صحیح بخاری میں اس پر دس ابواب مذکور ہیں، ہم چند احادیث ان میں سے نقل کرتے ہیں عن أبي طلحة مرفوعاً: لا تدخل الملائکة بیتاً فیہ کلب ولا تصاویر․ أخرجہ البخاري، باب التصاویر․ جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔ قال عبد اللہ بن مسعود مرفوعاً: إن أشدّ الناس عذابًا عند اللہ المصورون․ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت ترین عذاب تصویر سازوں کو ہوگا۔ نیز معذب اقوام کا عبرتناک انجام قرآن مجید نے مفصل بیان کیا ہے، ان میں کفر وشرک کی گمراہی تصویر کے راستے ہی سے درآئی تھی، چنانچہ صحیحین کی حدیث ہے أولٰئک إذا مات فیہم الرجل الصالح بنوا علی قبرہ مسجدًا ثم صوروا فیہ تلک الصّور أولئک شرائر خلق اللہ․ اہل کتاب میں جب کوئی نیک آدمی دنیا سے رخصت ہوجاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنادیتے پھر اس میں یہ لوگ تصویریں رکھتے، یہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں بدترین مخلوق ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند