عنوان: سودی بنک میں ملازمت کرنے والے شخص سے ہدیہ وصول کرنا
سوال: صورت مسئلہ یہ ہے کہ زید ایک ایسی بنک میں ملازمت کرتا ہے جس کا نظام سود پر مبنی ہے۔ اس بنک میں زید کے ذمہ بنک میں جمع ہونے والی رقم اور بنک سے نکالی جانے والی رقم کو شمار کرنا اور رقم کا حساب و کتاب رکھنا ہے۔ اس ذمہ داری کے عوض زید کو بنک سے تنخواہ ملتی ہے جس سے اس کا گھر بار چلتا ہے۔ اس کے علاوہ آمدنی کا اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ زید کے دو بچے عمرو کے گھر عمرو کی بیوی سے قرآن کریم اور عربی زبان کی تعلیم کے لئے روزانہ آتے ہیں۔ زید ہر ماہ عمرو کی بیوی کو ہدیہ کے نام سے کچھ رقم پابندی سے ادا کرتا ہے۔ دراں حال کہ عمرو کی بیوی کی جانب سے اس کا کوئی مطالبہ نہیں ہے لیکن عرف عام میں اس کو بچوں کی تعلیم کا معاوضہ سمجھ کر لے لیا جاتا ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید کی ملازمت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا اس کا یہ ہدیہ قبول کرنا عمرو کی بیوی کے لئے درست ہے؟ مزید برآں یہ کہ اگر زید استاذ کے اکرام کی غرض سے عمرو اور اس کی بیوی کو چائے ناشتہ یا کھانے کی دعوت پر مدعو کرے تو کیا اس کو قبول کرنا جائز ہے؟ جواب عنایت فرمادیں۔ کرم ہوگا۔
جواب نمبر: 3620401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 60=48-2/1433
حتی المقدرت حسن انداز سے قبول کرنے میں معذرت کردینا چاہیے۔