• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 35879

    عنوان: بعض رشتہ دار ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے یہاں آناجا نا ہوتاہے اور وہاں کھانا کھانے کی بھی نوبت آتی ہے اگر ہمیں پتاہو کہ ان کی کمائی حلال نہیں ہے تو کیا طریقہ اختیار کرنا چاہئے ؟جب کہ وہ اس رشتہ میں چچا ، ماموں یا بہنوئی ہیں ۔ اس کا جواب دیں تو نوازش ہوگی۔

    سوال: بعض رشتہ دار ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے یہاں آناجا نا ہوتاہے اور وہاں کھانا کھانے کی بھی نوبت آتی ہے اگر ہمیں پتاہو کہ ان کی کمائی حلال نہیں ہے تو کیا طریقہ اختیار کرنا چاہئے ؟جب کہ وہ اس رشتہ میں چچا ، ماموں یا بہنوئی ہیں ۔ اس کا جواب دیں تو نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 35879

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 124=62-1/1433 اگر یقین کے ساتھ معلوم ہو کہ ان کی آمدنی سو فیصد حرام ہے، تب تو ان کے یہاں کھانے پینے سے احتراز کرنا ضروری ہے، کسی طرح کا بھی عذر معذرت کرکے بچنے کی کوشش کریں، اور کچھ ذریعہ آمدنی حلال بھی ہے اور مجموعہ آمدنی حلال وحرام سے مخلوط ہے، ایسی صورت میں اگر زیادہ آمدنی حرام کی ہے تو بھی احتیاط کرنا ضروری ہے اور اگر برابر برابر ہے یا حرام آمدنی کم ہے تو کھانے پینے کی گنجائش ہے، البتہ کوئی متعین چیز معلوم ہو کہ یہ حرام آمدنی سے ہے تو اس سے بھی بچنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند