متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 35677
جواب نمبر: 3567701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1905=1905-1/1433 شیو بنوانا یعنی ڈاڑھی منڈانا اور صاف کرانا شریعت میں حرام وناجائز ہے، اس کا ذی الحجہ کے چاند سے کوئی تعلق نہیں یہ عمل ہرحال میں ناجائز ہے، ایک مشت ڈاڑھی رکھنا واجب ہے، ہاں جو شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس کے لیے مستحب یہ ہے کہ سر کے بال، بغل کے بال اور ناخن وغیرہ ذی الحجہ کا چاند دیکھنے کے بعد سے قربانی کرنے تک نہ کاٹے، اس میں ڈاڑھی شامل نہیں، حدیث میں ڈاڑھی بڑھانے کی تاکید آئی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کوئی شخص یہ کہہ کر کال سینٹر کی نوکری
حاصل کرے کہ وہ گریجویٹ ہے جب کہ وہ نہیں ہے لیکن ساتھ ساتھ اس نوکری کی جو ضرورت
ہے یعنی مہارت وہ اس میں کسی بھی گریجویٹ آدمی سے کم نہیں او روہ ہے بھی محنتی،
اور اس نوکری کے لیے انگلش بولنے پر وہ پوری طرح مہارت رکھتا ہے اور کسی گریجویٹ
سے اچھی بول سکتا ہے۔ تو کیا اس کا یہ دھوکا دینا اس کی محنت سے کی ہوئی روزی کو
حرام کر دے گا جب کہ اب اس کے پاس اور کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے؟ برائے کرم تفصیل
سے اخلاقی اور شرعی جواب عنایت فرماویں اور اگر کوئی واقعہ حدیث اس سے متعلق ہو تو
وہ بھی فرمادیں۔
ہمارے
ایک رشتہ دار ۵
لاکھ روپییا یک سال کی مدت پر رقم مانگ رہے ہیں اس درمیان وہایک گروانڈ زمین مفت میں
دینے کا وعدہ کرتے ہیں، اس اثنا میں ایک اشکال اس بات کا ہے کہ جو زمین مفت میں مل
رہی کیا وہ سود میں داخل ہوگا یا نہیں؟ برائے مہربانی معلوم کیجیے عین نوازش ہوگی،
ایک سال بعد وہ کل ۵
لاکھ کی رقم واپس کردیں گے۔
کیا ہونٹوں پرپالش کا استعمال کرنا حلال ہے یا حرام؟ (۲) کھچڑا اور حلوا کے بارے میں بتائیں جو کہ شب برات میں استعمال کیا جاتاہے؟ (۳) کیا قصر کے دوران ہم سنت اور نفل پڑھ سکتے ہیں؟
2414 مناظراسٹاک ایکسچینج کے کاروبار کے بارے میں آپ
کی کیا رائے ہے؟ کیا کمپنیوں کے شیئر خریدنا او ران کا فروخت کرنا جائز ہے؟