• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 35391

    عنوان: میری اہلیہ اپنے ساتھ جہیز میں ٹیلی وژن لائی تھی جس کو اس نے شروع میں استعمال بھی کیا لیکن اب بحمد للہ اس کی سوچ بدل گئی اور تقریباً ڈیڑھ سال قبل اس نے اس کو دیکھنے سے توبہ کرلی اورٹیلی وژن گھر میں پڑا ہوا ہے اس کے بارے میں ایک مفتی صاحب سے پوچھا کہ اس کا کیا کیا جائے انہوں نے فرمایا کہ یہ اسی دوکاندار کو واپس کردو جس سے خریداہے لیکن معلومات پر پتہ چلا کہ وہ دوکاندار پرانی چیزیں نہیں خریدتا اس کی لئے کوئی صورت بتادیں کہ اسکا کیا کیا جائے اگر اس کو کسی دوسرے کے ہاتھ بیچ دیا تو اس سے ملنے والے پیسے کیسے ہیں؟

    سوال: میری اہلیہ اپنے ساتھ جہیز میں ٹیلی وژن لائی تھی جس کو اس نے شروع میں استعمال بھی کیا لیکن اب بحمد للہ اس کی سوچ بدل گئی اور تقریباً ڈیڑھ سال قبل اس نے اس کو دیکھنے سے توبہ کرلی اورٹیلی وژن گھر میں پڑا ہوا ہے اس کے بارے میں ایک مفتی صاحب سے پوچھا کہ اس کا کیا کیا جائے انہوں نے فرمایا کہ یہ اسی دوکاندار کو واپس کردو جس سے خریداہے لیکن معلومات پر پتہ چلا کہ وہ دوکاندار پرانی چیزیں نہیں خریدتا اس کی لئے کوئی صورت بتادیں کہ اسکا کیا کیا جائے اگر اس کو کسی دوسرے کے ہاتھ بیچ دیا تو اس سے ملنے والے پیسے کیسے ہیں؟

    جواب نمبر: 35391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1797=1270-12/1432 ٹی وی بیچنے کی صورت میں اس سے حاصل رقم کو غرباء مساکین پر صدقہ کردیا جائے، اس رقم کو اپنے استعمال میں نہ لایا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند