Q. کیا مشت زنی جائز ہے یا نہیں اس کا جواب از راہ کرم قرآن و حدیث سے دیجئے؟ کیوں کہ فقیر نے سنا ہے کہ مشت زنی کی حرمت پر نہ کوئی قرآنی آیت ہے اورنہ کوئی حدیث صحیح۔ ایک آیت جس کا مفہوم یہ ہے کہ ?بے شک فلاح پائے وہ لوگ جو ایمان لائے․․․․․․․․․․․․․․اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ․․․․․اس سے استدلال کیا جاتا ہے کہ مشت زنی حرام ہے۔ اگر یہ استدلال صحیح ہے تو اس کی اتنی وضاحت کیوں نہیں ملتی ؟ کیوں کہ قرآن نے اگر کسی چیز کے حرام ہونے کا ذکر فرمایا ہے تو اس کو کھول کھول کر بیان کیا ہے جیسے خنزیر کی حرمت کا ذکر صاف اور کھلے الفاظوں میں کئی بار قرآن میں آیا ہے تو اس کی اتنی زیادہ وضاحت کیوں نہیں؟ اس کے علاوہ کسی حرام کی وضاحت قرآن میں اس قدر نہیں تو اس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث میں بیان کیا ہے ۔مگر جہاں تک میری تحقیق ہے مشت زنی کے حوالہ سے حدیث کی نامی کتب میں بھی حدیث نہیں ملتی۔ امید ہے کہ تسلی بخش جواب دے کر رہنمائی کریں گے ۔نیز اگر کوئی جاہل حالت روزہ میں یہ حرکت کرلے تو کیا اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟ اور اس کا کفارہ کیا ہوگا؟