• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 32397

    عنوان: موبائل میں گانے وغیرہ

    سوال: آج کل موبائل میں گانے وغیرہ بھرواتے ہیں اور سنتے بھی ہیں اور اس موبائل کو مسجد میں بھی لے جاتے ہیں۔ اگر موبائل سوچ آف بھی کردیا جائے کیا اس پرنماز میں کوئی رکاوٹ یا نماز نہیں ہوتی جب کہ موبائل بند کیا ہوا ہے، ضروری حوالے کے ساتھ اس کاجواب بھیجیں؟ کیا نماز ہوجائے گی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 32397

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 865=160-6/1432 گانا سننا ناجائز اور سخت گناہ ہے، حدیث شریف میں ہے: ”صوتان ملعونان في الدنیا والآخرة مزمار عند نعمة ورنة عند مصیبة“ (الترغیب والترہیب: ۴/۱۸۴) ”واستماع ضرب الدف والمزمار وغیرہ ذلک حرام“ (شامي: ۹/۵۶۶، ط: زکریا) ”وعن أبی أمامة عن النبی صلی اللہ علیہ و سلم قال: ان اللہ عز و جل بعثنی رحمة وہدی للعالمین وأمرنی أن أمحق المزامیر والکفارات یعنی البرابط والمعازف والأوثان التی کانت تعبد فی الجاہلیة“ (مسند أحمد بن حنبل: ۵/۲۷۵) موبائل کے اندر چونکہ تصاویر اس طرح محفوظ ہوتی ہیں کہ پروگرام کھولے بغیر وہ نظر نہیں آتیں، اور اگر اسکرین پر ظاہر کیا جائے تو وہ بہت چھوٹی اور بسا اوقات غیر واضح ہوتی ہیں؛ اس لیے ایسے موبائل کو جیب میں رکھنے کے باوجود نماز درست ہوجائے گی۔ ”لو کان علی خاتم فضة تماثیل لا یکرہ ، ولیس کتماثیل فی الثیاب فی البیوت لأنہ صغیر“ (شامي: زکریا: ۹/۵۲۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند