• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 32196

    عنوان: ICAP کے ضابطے کے حساب سے میرا جتنا خرچ ہوا تھا اس انشورنس کمپنی نے مجھے دیدیا ۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیسے میرے لیے صحیح ہیں؟یاد رہے کہ میں انشورنس کمپنی کا ملازم نہیں ہوں۔

    سوال: میں پاکستان میں ادارہ چارٹر ڈ اکاؤنٹ(ICAP) کا طالب علم ہوں اور حیدر بھیم جی اینڈ کمپنی میں اوڈٹ (حساب وکتاب ) کے لئے ٹریننگ لے رہا ہوں۔ICAPکے ضابطے کے مطابق طالب علم کسی بھی کمپنی (ٹیکسٹائل، مینوفیکچرنگ ، انشورنس وغیرہ )میں اوڈٹ کے لئے جاتاہے تو اسے اخراجات سفر دئیے جاتے ہیں۔ میری کمپنی نے مجھے ای ایف یو جنرل انشورنس میں اوڈٹ کے لیے بھیجا تھا 33/ دنوں کے لئے ۔ وہاں پر میرا جو خرچ ہوا وہ میں نے اپنی جیب سے کیا۔ ICAP کے ضابطے کے حساب سے میرا جتنا خرچ ہوا تھا اس انشورنس کمپنی نے مجھے دیدیا ۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ پیسے میرے لیے صحیح ہیں؟یاد رہے کہ میں انشورنس کمپنی کا ملازم نہیں ہوں۔ برا ہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 32196

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 942=942-6/1432 جو کچھ آپ نے اپنی جیب سے خرچ کیا وہ حسب ضابطہ کمپنی کی طرف سے آپ کو مل گیا، اگر یہ معلوم تھا یا یقین تھا کہ یہ سودی رقم سے نہیں ملا ہے تو آپ کے لیے وہ پیسے صحیح ہیں، لیکن کام سے متعلق یہ حکم ذہن میں رہے کہ سودی کاموں کے لکھنے پڑھنے اور حساب وکتاب کرنے کا کام ناجائز اور گناہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند