متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 31717
جواب نمبر: 31717
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 930=217-5/1432 (۱) جاندار کی تصویر کشی اور اس کی ویڈیوگرافی چاہے کسی بھی طریقے سے اور کتنے ہی ترقی یافتہ آلے سے ہو حرام ہے، اس کا پرنٹ بھی اسی حکم میں ہے، حدیث شریف میں وارد ہے: ”أشد الناس عذابًا یوم القیامة المصوّرون“ کہ تصویر بنانے والے قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب میں ہوں گے۔ ایک دوسری جگہ ہے کہ ان سے کہا جائے گا ”أحیوا ما خلقتم“ کہ جس کو تم نے پیدا کیا ہے اسے زندہ کرو، ان احادیث سے تصویر کشی کی حرمت وشناعت کا پتہ چلتا ہے، لہٰذا جاندار کی تصویر کشی چاہے ڈیجیٹل کیمرے سے ہو یا موبائل اور کمپیوٹر سے ہو، اپنے اہل خانہ کی ہو یا کسی اور کی بہرصورت حرام ہوگی۔ (۲) اس کا حکم نمبر ایک میں ذکر کی گئی تفصیل سے معلوم ہوجائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند