عنوان: مجھے اپنے بی ایس سی کے امتحانات کے لیے کالج سے ایک خط بنوایا تھا کہ میں نے ایک موضوع کا پریکٹیکل یہاں سے کیا ہے اور اس کالج کی فیس جمع کروانی تھی جب کہ میں پریکٹیکل نہیں کیا تھا ۔ اگر وہ خط نہ بنواتا تو میرا داخلہ نہ ہوتا ، وہ آخر ی تاریخ تھی۔ میں نے یہ نیت کی تھی خط بھیج کر پریکٹیکل کرلوں گا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ اگر میں اب وہاں سے پریکٹیکل کرلیتاہوں تو کیا جھوٹ بولنے کا وبال میرے اوپر ہے یا نہیں؟ہاں تو شریعت کی طرف سے کیا حکم ہے؟
سوال: مجھے اپنے بی ایس سی کے امتحانات کے لیے کالج سے ایک خط بنوایا تھا کہ میں نے ایک موضوع کا پریکٹیکل یہاں سے کیا ہے اور اس کالج کی فیس جمع کروانی تھی جب کہ میں پریکٹیکل نہیں کیا تھا ۔ اگر وہ خط نہ بنواتا تو میرا داخلہ نہ ہوتا ، وہ آخر ی تاریخ تھی۔ میں نے یہ نیت کی تھی خط بھیج کر پریکٹیکل کرلوں گا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ اگر میں اب وہاں سے پریکٹیکل کرلیتاہوں تو کیا جھوٹ بولنے کا وبال میرے اوپر ہے یا نہیں؟ہاں تو شریعت کی طرف سے کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 3073931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):435=435-3/1432
صورت مسئولہ میں جھوٹ کا گناہ ہوا، معافی کے لیے توبہ واستغفار اور وہاں سے پریکٹیکل کرلینا لازم ہے۔