متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 3025
میں نے سوفٹ وئیر کی پڑھائی مکمل کی ہے اور ڈگر بھی مل گئی ہے، لیکن ہمارے علاقے میں نئے فارغین کی ضرورت نہیں ہے۔ میرے اندر کام کرنے صلاحیت موجود ہے۔ ایک میرے ایک دوست نے مشورہ دیاکہ کمپنی میں جعلی تجربہ پیش کردو اس سے ملازمت مل جائے گی۔ کیامیں ایساکرکے کمپنی میں داخل ہوسکتاہوں؟ اس سے میر ی آمدنی ناجائز تو نہیں ہوگی؟
جواب نمبر: 302529-Oct-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 220/ ھ= 148/ ھ
جعلی تجربہ پیش کرنے میں کذب و فریب ہے اور یہ دونوں ناجائز و گناہ ہیں، باقی کمپنی آپکو جو کام دے گی اگر آپ وہ کام صحیح انجام دے کر اپنی اجرتِ مقررہ حاصل کریں گے اس پر حرام ہونے کا حکم لاگو نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مرغی کھانا كیسا ہے ؟
1543 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے کرام قرآن و حدیث کی
روشنی میں اس بارے میں کہ آج کل ہیئر ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔ جس میں سرجری کے
ذریعہ سر کے بال ایک جگہ سے اکھاڑ کر وہاں لگائے جاتے ہیں جہاں پر بال نہ ہوں او
رپھر وہ بال بڑھتے بھی ہیں۔ کیا ایسا کروانا شرعی طور پر درست ہے؟
اس
شخص کی کیا سزا ہے جو کہ جان بوجھ کر بغیر کسی معقول وجہ کے حمل ساقط کرواتا ہے؟
قبرستان سے ہری گھاس كاٹنا
3233 مناظرکسی مریض کو خون دینا شریعت میں جائز ہے یا نہیں؟