متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 30086
جواب نمبر: 30086
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):333=333-3/1432
کسی کھیل کے جواز کے لیے یہ شرائط ہیں کہ اس سے مقصود ورزش ہو، محض لہو ولعب کے طور پر نہ کھیلا جائے اور خود اس کو مستقل مقصد نہ بنالیا جائے، دوم یہ کہ کھیل بذات خود جائز بھی ہو، سوم یہ کہ اس سے شرعی فرائض میں کوتاہی یا غفلت پیدا نہ ہو، چہارم یہ کہ ستر کا حصہ نہ کھلے، ان شرائط کی روشنی میں فٹ بال کھیلنے کا شرعی حکم نکال لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند