• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 29884

    عنوان: اپنے پاس روپئے رکھنا خطرہ اور غیر تحفظ کا مسئل ہے، کیا خریدوفروخت کے لئے کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرنا جائز ہے؟دوران سفر اگر ہم کسی ناخوشگوار سے بچنے کے لیے خرید ے ہوئے سامان کی قیمت بعد میں اداکریں بغیر سود کے ، تو کیا اس کی اجازت ہے؟واضح رہے کچھ معینہ مدت تک بینک اس پر کوئی سود چارج کرتاہے ، لیکن اس کارڈ کے لیے ہمیں الگ سے سالانہ فیس دینی پڑتی ہے، یہ کارڈ بینک سے سودی کاروبار کی بنیاد پر جاری ہوتا ہے ۔ براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: اپنے پاس روپئے رکھنا خطرہ اور غیر تحفظ کا مسئل ہے، کیا خریدوفروخت کے لئے کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرنا جائز ہے؟دوران سفر اگر ہم کسی ناخوشگوار سے بچنے کے لیے خرید ے ہوئے سامان کی قیمت بعد میں اداکریں بغیر سود کے ، تو کیا اس کی اجازت ہے؟واضح رہے کچھ معینہ مدت تک بینک اس پر کوئی سود چارج کرتاہے ، لیکن اس کارڈ کے لیے ہمیں الگ سے سالانہ فیس دینی پڑتی ہے، یہ کارڈ بینک سے سودی کاروبار کی بنیاد پر جاری ہوتا ہے ۔ براہ کرم، اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 29884

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):476=296-3/1432

    جی ہاں! جائز ہے، البتہ سود چڑھنے سے پہلے پہلے قیمت کی ادائیگی ضروری ہوگی تاکہ سود دینے کی نوبت نہ آسکے۔ اس کارڈ کے لیے جو سالانہ فیس ادا کرنی پڑتی ہے، اس کا ادا کرنا شرعاً جائز ہے، وہ سود کے زمرہ میں نہیں آتی، یہ فیس بینک کی طے کردہ اجرت ہوتی ہے، جو کارڈ جاری کرانے اور اس کے لیے کی جانے والی کارروائی کا عوض ہے، یا ان مشینوں کے اخراجات کے مقابلہ میں لی جاتی ہے جس سے آدمی کو کہیں سے بھی پیسہ نکالنا آسان ہوجاتا ہے، جن کے نصب کرنے میں کثیر رقم خرچ ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند