عنوان: بینک سے ملا ہوا سود کا پیسہ اگر سود میں دیں جیسے کہ بینک کے ذریعہ گاڑی خریدی ، اب سود دینا پڑے گا تو کیا اس میں سود کا پیسہ دے سکتے ہیں؟ گاڑی خریدنے کا جو طریقہ آپ نے لکھا ہے کہ پہلے بینک خریدے پھر دوسرے کے نام بیچے ، ایسا کرنے کے لیئے بینک کہاں تیار ہوگا؟ اور گاڑی خریدنا ہے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا کریں؟
سوال: بینک سے ملا ہوا سود کا پیسہ اگر سود میں دیں جیسے کہ بینک کے ذریعہ گاڑی خریدی ، اب سود دینا پڑے گا تو کیا اس میں سود کا پیسہ دے سکتے ہیں؟ گاڑی خریدنے کا جو طریقہ آپ نے لکھا ہے کہ پہلے بینک خریدے پھر دوسرے کے نام بیچے ، ایسا کرنے کے لیئے بینک کہاں تیار ہوگا؟ اور گاڑی خریدنا ہے ۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا کریں؟
جواب نمبر: 2867729-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 96=96-1/1432
گاڑی کی خریداری میں سودی رقم دینا درست نہیں، اس میں سودی رقم سے انتفاع پایا جاتا ہے جو صحیح نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند