• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 26432

    عنوان: میں جاننا چاہتی ہوں کہ میں ایسے ملک میں رہتی ہوں جہاں اسکولوں اور ملازمت میں پردہ/نقاب کی اجازت نہیں ہے، براہ کرم، مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟

    سوال: میں جاننا چاہتی ہوں کہ میں ایسے ملک میں رہتی ہوں جہاں اسکولوں اور ملازمت میں پردہ/نقاب کی اجازت نہیں ہے، براہ کرم، مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 26432

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1603=361-11/1431

    عورتوں کے لیے نامحرم مردوں سے پردہ کرنا اسلام کا ضروری اور لازمی حکم ہے، جو قرآن پاک کی متعدد آیات اور حدیث کی بے شمار روایات سے ثابت ہے، اس لیے بے پردہ ہوکر نامحرموں کے درمیان جانا عورت کے لیے جائز نہیں۔ ملکی قانون اگر پردہ اور نقاب پر رکاوٹ لگاتا ہے تو بھی اسلامی قانون اور قرآنی ہدایات پر ایمان رکھنے والی ایک مسلم خاتون کو اس کی پابندی کرنی چاہیے اور وہ اپنی لازمی اور واجبی ضروریات اسی دائرہ میں پوری کرے۔ یہ تو شریعت کا حکم ہوا۔ آپ نے اپنے بارے میں مشورہ مانگا ہے، تو اس بابت عرض ہے کہ شرم وحیا عورت کے لیے زینت ہے باحجاب اور باپردہ رہنا اس کا وقار ہے اور مرتے دَم تک اسلام پر قائم رہنا ایمان کا تقاضا ہے، جو آخرت کی کامیاب زندگی کا ذریعہ ہے، پس آخرت کی کامیابی اور فوائد کو دنیا کے فوائد پر مقدم رکھیں، یہی مشورہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند