عنوان: میں ایک یونیورسٹی کا طالب علم ہوں، مجھے حکومت کی طرف سے ماہانہ 10000/روپئے وظیفہ مل رہا ہے، میں ایک مہینہ غائب تھا، کلرک کو 5000/ روپئے دیا تو اس نے میر حاضری لگادی، اب میرے پاس 5000/ روپئے ہیں، براہ کرم، مشورہ دیں کہ کیا اس کا کیا کروں؟میری بھانجی کی شادی ہے ، وہ غریب ہے ، کیا میں اس رقم سے اس کو کپڑے سینے والی مشین خرید کر دے سکتاہوں؟
سوال: میں ایک یونیورسٹی کا طالب علم ہوں، مجھے حکومت کی طرف سے ماہانہ 10000/روپئے وظیفہ مل رہا ہے، میں ایک مہینہ غائب تھا، کلرک کو 5000/ روپئے دیا تو اس نے میر حاضری لگادی، اب میرے پاس 5000/ روپئے ہیں، براہ کرم، مشورہ دیں کہ کیا اس کا کیا کروں؟میری بھانجی کی شادی ہے ، وہ غریب ہے ، کیا میں اس رقم سے اس کو کپڑے سینے والی مشین خرید کر دے سکتاہوں؟
جواب نمبر: 2643031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1606=1238-11/1431
غلط حاضری لگاکر وظیفہ کی رقم لینا ناجائز ہے اور اس کام کے لیے 5000/- کی رشوت دینا حرام کام ہوئے، جن سے توبہ استغفار کرنا واجب ہے۔ رقم کی بابت اصل حکم تو یہ ہے کہ حکومت کو واپس کردی جائے مگر بظاہر یہ متعذر ہے تو کسی غریب کو صدقہ کردیں۔ بھانجی اگر غریب ہے تو اسے بھی دے سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند