• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 25783

    عنوان: جناب مفتی صاحب فضایل اعمال کے باب درود شریف کے فضایل کی کتاب کیں چند ایسی احادیث پڑھیں جس سے مجلس مین اللہ کے ذکر اور درود شریف نہ پڑھنا گناہ لگ رھا ھے ? اس لیے آپ سے کچھ سوالات کرنا چاھتا ھوں (1)کیا اگر کسی مجلس میں اللہ کا ذکر اور درود شریف نہ پڑھا جائے تو گناہ ھوتا ھے اور کیا انکا نہ پڑھنا حرام ھے، مکروہ تحریمی ھے، مکروہ تنزیھی ھے کیا ھے? مجھے تو اللہ کا ذکر اور درود شریف بھت اچھا لگتا ھے لیکن خواہ مخواہ بغیر صحیح علم کے اپنی طرف سے کسی جیز کو فرض بنا نا اچھا نھیں لگتا ، ھان اگر واقعی فرض ،واجب ھو تو ،وہ تو بالکل قبول ھے?(2) ان کا جو بھی حکم ھو، ایک سوال یہ بھی ھے کے یھان مجلس سے کیا مراد ھے، اگر اس سے مراد محض کسی سے ملاقات ھو تو وہ تو بعض لوگوں کو بھت زیادہ ھوتا ھے، مثلاً کسی سے راستے مین سلام کیا اور اپنے کام پر پھر لگ گئے ، ایسی مختصر اور بھت زیادہ ھونے والے ملاقاتوں کے بارے مین کیا حکم ھے? (3) ایک مسلہ یہ بھی پیش آیا کہ زاداسعید سے شیخ صاحب نے نقل کیا ھے غالباً درالمختار کا حوالہ دیا ھے کہ درود شریف پڑھنے کے وقت اعضاء بدن کو حرکت دینا اور بلند آواز سے پڑھناجھل ھے اور اس کو ترک کرنا چا ھیے۔ یھان بلند آواز سے کیا مراد ھے اور اعضاء بدن کو حرکت نہ دینے سے کیا مراد ھے? ویسے مین قرآن شریف پڑھنے کے وقت، ذکر دورود وغیرہ پڑھنے کے وقت بدن کو حرکت دیتا ھوں جیسا بھت سے لوگوں کا معمول ھے ? دوسرے جگوں سے مجھے یہ بھی پتہ چلا ھے کو یھود اپنے آپ کو اپنی کتابین پڑھنے کے وقت حرکت دیتے ھیں اس لیے ھم کو حرکت نھین دینا چا ھیے، اس کے بارے مین آپ کی کیا رائے ھے، کیا واقعی اگر وہ ایسا کرتے ھوں تو ھم کو چھوڑ دینا چاھیے?

    سوال: جناب مفتی صاحب فضایل اعمال کے باب درود شریف کے فضایل کی کتاب کیں چند ایسی احادیث پڑھیں جس سے مجلس مین اللہ کے ذکر اور درود شریف نہ پڑھنا گناہ لگ رھا ھے ? اس لیے آپ سے کچھ سوالات کرنا چاھتا ھوں (1)کیا اگر کسی مجلس میں اللہ کا ذکر اور درود شریف نہ پڑھا جائے تو گناہ ھوتا ھے اور کیا انکا نہ پڑھنا حرام ھے، مکروہ تحریمی ھے، مکروہ تنزیھی ھے کیا ھے? مجھے تو اللہ کا ذکر اور درود شریف بھت اچھا لگتا ھے لیکن خواہ مخواہ بغیر صحیح علم کے اپنی طرف سے کسی جیز کو فرض بنا نا اچھا نھیں لگتا ، ھان اگر واقعی فرض ،واجب ھو تو ،وہ تو بالکل قبول ھے?(2) ان کا جو بھی حکم ھو، ایک سوال یہ بھی ھے کے یھان مجلس سے کیا مراد ھے، اگر اس سے مراد محض کسی سے ملاقات ھو تو وہ تو بعض لوگوں کو بھت زیادہ ھوتا ھے، مثلاً کسی سے راستے مین سلام کیا اور اپنے کام پر پھر لگ گئے ، ایسی مختصر اور بھت زیادہ ھونے والے ملاقاتوں کے بارے مین کیا حکم ھے? (3) ایک مسلہ یہ بھی پیش آیا کہ زاداسعید سے شیخ صاحب نے نقل کیا ھے غالباً درالمختار کا حوالہ دیا ھے کہ درود شریف پڑھنے کے وقت اعضاء بدن کو حرکت دینا اور بلند آواز سے پڑھناجھل ھے اور اس کو ترک کرنا چا ھیے۔ یھان بلند آواز سے کیا مراد ھے اور اعضاء بدن کو حرکت نہ دینے سے کیا مراد ھے? ویسے مین قرآن شریف پڑھنے کے وقت، ذکر دورود وغیرہ پڑھنے کے وقت بدن کو حرکت دیتا ھوں جیسا بھت سے لوگوں کا معمول ھے ? دوسرے جگوں سے مجھے یہ بھی پتہ چلا ھے کو یھود اپنے آپ کو اپنی کتابین پڑھنے کے وقت حرکت دیتے ھیں اس لیے ھم کو حرکت نھین دینا چا ھیے، اس کے بارے مین آپ کی کیا رائے ھے، کیا واقعی اگر وہ ایسا کرتے ھوں تو ھم کو چھوڑ دینا چاھیے?

    جواب نمبر: 25783

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1730=1361-10/1431

    اگر کسی مجلس میں اللہ کا ذکر نہ ہواور درود شریف نہ پڑھا جائے تو یہ گناہ کی بات نہیں، البتہ خلاف اولیٰ ہے جس کو مکروہ تنزیہی بھی کہا جاسکتا ہے۔ مجلس سے مراد وہ مجلس ہے جس میں چند آدمی بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں۔ مختصر ملاقاتوں میں بھی ذکر اللہ کرنا اور درود شریف پڑھنا واجب نہیں۔اعضائے بدن کو حرکت دینے سے مراد یہ ہے کہ جس طرح شاعر وقوال اپنے گاتے وقت اپنے جسم کو حرکت دیتے ہیں اس طرح پر حرکت نہ دیوے، متانت، سنجیدگی اور وقار کے ساتھ درود شریف پڑھے۔ اور اللہ کا ذکر کرے، درود شریف آہستہ آہستہ پڑھے زور سے پڑھنے کی صورت میں ریا کا شائبہ ہے، اس لیے بلند آواز سے نہ پڑھے۔ یہود کے بارے میں آپ نے جو لکھا ہے ہمیں اس کا علم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند