• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 23701

    عنوان: میں ڈاکٹر ہوں ، جب ہم کسی مریض کو میڈیکل اسٹور سے دوائیلکھتے ہیں ، یا کسی مریض کا خون ٹیسٹ کرانے کے لیے کسی لیب میں بھیجتے ہیں تو اسٹور والے یا لیب والے ہمیں کچھ روپئے دیتے ہیں، اگر مریض ان کے پاس ہمارے بنا کہیں بھی جائے گاتب بھی وہ اتنیہی پیسے لیتے ہیں۔ لیب والوں کا کہنا ہے کہ ہم جو پیسے ڈاکٹر کو دیتے ہیں، اپنی بچت میں سے دیتے ہیں۔ مریض سے کوئی اضافہ نہیں لیتے۔ کیا یہ پیسے لینا دینا جائز ہے؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کے حوالہ سے جواب دیں۔

    سوال: میں ڈاکٹر ہوں ، جب ہم کسی مریض کو میڈیکل اسٹور سے دوائیلکھتے ہیں ، یا کسی مریض کا خون ٹیسٹ کرانے کے لیے کسی لیب میں بھیجتے ہیں تو اسٹور والے یا لیب والے ہمیں کچھ روپئے دیتے ہیں، اگر مریض ان کے پاس ہمارے بنا کہیں بھی جائے گاتب بھی وہ اتنیہی پیسے لیتے ہیں۔ لیب والوں کا کہنا ہے کہ ہم جو پیسے ڈاکٹر کو دیتے ہیں، اپنی بچت میں سے دیتے ہیں۔ مریض سے کوئی اضافہ نہیں لیتے۔ کیا یہ پیسے لینا دینا جائز ہے؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کے حوالہ سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 23701

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1286=1029-7/1431

    آپ صرف مریض کو میڈیکل اسٹور یا لیب میں بھیجتے ہیں اور دوسرا کوئی کام محنت وبھاگ دوڑ کا نہیں ہوتا تو آپ کے لیے پیسہ لینا جائز نہیں، یہ کمیشن کا پیسہ ہوتا ہے، مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمة نے امداد الفتاویٰ میں اس کی حرمت کی صراحت فرمائی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند