• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 23005

    عنوان: میں کئی مہینوں سے بیکار تھا نوکری ڈھونڈ رہا تھا، مگر اللہ کا فضل ہوا کہ ایک دکان میں کام ملا (الحمدللہ) مگر اس دکان میں سگریٹ بھی بکتی ہے اور کچھ ایسی سویٹ بھی بکتی ہے جس کا کھانا حرام ہے کیونکہ اس میں جلیٹین ہوتی ہے اور چند حیا سوز اخبارات میگزین بھی بکتے ہیں اور بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں جس کا کھانا حلال نہیں تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسی دکان میں کام کرکے جو تنخواہ ملے گی کیا وہ حلال ہوگی میرے لیے؟ میرا کام بس ٹل پر کھڑے رہ کر سامان پہنچانا ہے اور سامان دکان میں ختم ہوجائے تو سٹور روم سے دکان میں سجاکے رکھنا ہے، براہ کرم جلد جواب دے کر اللہ کے ہاں اجر پائیے۔ جزاک اللہ

    سوال: میں کئی مہینوں سے بیکار تھا نوکری ڈھونڈ رہا تھا، مگر اللہ کا فضل ہوا کہ ایک دکان میں کام ملا (الحمدللہ) مگر اس دکان میں سگریٹ بھی بکتی ہے اور کچھ ایسی سویٹ بھی بکتی ہے جس کا کھانا حرام ہے کیونکہ اس میں جلیٹین ہوتی ہے اور چند حیا سوز اخبارات میگزین بھی بکتے ہیں اور بھی کچھ ایسی چیزیں ہیں جس کا کھانا حلال نہیں تو میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایسی دکان میں کام کرکے جو تنخواہ ملے گی کیا وہ حلال ہوگی میرے لیے؟ میرا کام بس ٹل پر کھڑے رہ کر سامان پہنچانا ہے اور سامان دکان میں ختم ہوجائے تو سٹور روم سے دکان میں سجاکے رکھنا ہے، براہ کرم جلد جواب دے کر اللہ کے ہاں اجر پائیے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 23005

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):1272=958-6/1431

    اگر وہ دکان محض حرام اشیاء کے فروخت کی نہیں بلکہ زیادہ تر حلال اشیاء فروخت ہوتی ہیں کچہ حرام اشیاء بھی فروخت کرنا پڑتی ہیں تو ایسی صورت میں آپ کے لیے اس دوکان سے ملنے والی تنخواہ حلال ہے، البتہ جہاں تک ہوسکے حرام اشیاء کے فروخت کرنے سے گریز کیا کریں۔ فتاوی محمودیہ وغیرہ میں ایسا ہی لکھا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند