• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 20845

    عنوان:

    میں نے انعامی بانڈ کے بارے میں اس ویب سائٹ پر پڑھا ہے۔ میری ماہانہ آمدنی ماشاء اللہ تقریباً ای لاکھ روپیہ ہے، اب میں اگر اسی ہزار روپیہ نوٹ کی شکل میں بچاوٴں تو اس کے لیے اچھی خاصی جگہ درکار ہے جب کہ اگر میں 40000کے بانڈ کی صورت میں محفوظ کروں تو بہت آسانی سے محفوظ ہوسکتے ہیں۔ تو کیا یہ جائز ہے کہ میں بانڈ لے کر محفوظ کرلوں لیکن قرعہ اندازی کے وقت نمبر نہ دیکھوں۔ یعنی اگر انعام نکلے بھی تو نہ لوں․․؟

    سوال:

    میں نے انعامی بانڈ کے بارے میں اس ویب سائٹ پر پڑھا ہے۔ میری ماہانہ آمدنی ماشاء اللہ تقریباً ای لاکھ روپیہ ہے، اب میں اگر اسی ہزار روپیہ نوٹ کی شکل میں بچاوٴں تو اس کے لیے اچھی خاصی جگہ درکار ہے جب کہ اگر میں 40000کے بانڈ کی صورت میں محفوظ کروں تو بہت آسانی سے محفوظ ہوسکتے ہیں۔ تو کیا یہ جائز ہے کہ میں بانڈ لے کر محفوظ کرلوں لیکن قرعہ اندازی کے وقت نمبر نہ دیکھوں۔ یعنی اگر انعام نکلے بھی تو نہ لوں․․؟

    جواب نمبر: 20845

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 512=436-4/1431

     

    یہ صورت شرعاً جائز نہیں۔ بینک میں جمع کیے ہوئے روپے پر جو سود ملتا ہے وہ بھی استعمال میں لانا ناجائز ہے، اسے لے کر غریبوں اور محتاجوں پر بلانیت ثواب تصدق کرنا واجب ہے۔ اسی طرح سے قرعہ اندازی کے بعد جو انعام کے نام سے زائد رقم ملتی ہے، یہ بھی ناجائز ہے۔ یہ انعام روپے کے عوض میں روپیہ ملا ہے۔ یہ بھی سود کی شکل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند