متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 20715
آجکل احمد رضا خان کامسلک مدنی چینل کے ذریعہ بہت تیزی سے پھیل رہاہے، مگرآپ ٹی وی کے خلاف ہیں۔ میری گذارش ہے کہ براہ کرم، آپ بھی مسلک دیوبند کا چینل شروع کریں۔ آپ کہتے ہیں ٹی وی بری چیز ہے، لیکن آپ انٹرنیٹ کے استعمال کے حق میں ہیں، حالانکہ انٹرنیٹ کے لیے کمپیوٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔ سو چا جائے تو کمپیوٹر تو ٹی وی ہی کی ایک قسم ہے۔ اس لیے براہ کرم، آپ دیوبند کا چینل شروع کریں۔یہ ہم سب کی شدید خواہش ہے۔ ہم ٹی وی کو تبلیغ کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں؟امید ہے کہ آپ ہماری گذارش پر توجہ عنایت فرمائیں گے۔
آجکل احمد رضا خان کامسلک مدنی چینل کے ذریعہ بہت تیزی سے پھیل رہاہے، مگرآپ ٹی وی کے خلاف ہیں۔ میری گذارش ہے کہ براہ کرم، آپ بھی مسلک دیوبند کا چینل شروع کریں۔ آپ کہتے ہیں ٹی وی بری چیز ہے، لیکن آپ انٹرنیٹ کے استعمال کے حق میں ہیں، حالانکہ انٹرنیٹ کے لیے کمپیوٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔ سو چا جائے تو کمپیوٹر تو ٹی وی ہی کی ایک قسم ہے۔ اس لیے براہ کرم، آپ دیوبند کا چینل شروع کریں۔یہ ہم سب کی شدید خواہش ہے۔ ہم ٹی وی کو تبلیغ کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں؟امید ہے کہ آپ ہماری گذارش پر توجہ عنایت فرمائیں گے۔
جواب نمبر: 20715
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 472=346-3/1431
ٹی وی آلہ لہو و لعب ہے، بے حیائی و فحاشی کے پروگرام اس میں کثرت سے دکھلائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس نے سنیما کی جگہ لے لیا۔لہٰذا دینی دعوت و تبلیغ کے پاکیزہ طریقہ کے واسطے اسے استعمال کرنادرست نہ ہوگا۔ کسی چینل کا کامیاب ہونا کاروباری اشتہارات پر مبنی ہوتا ہے جس کے ایڈورٹائزمنٹ میں عریانیت او ربے حیائی نیز تصاویر نساء کو پورا دخل ہوتا ہے پس ہمیں دعوت و تبلیغ کے لیے وہی متوارث طریقہ اختیار کرنا چاہیے جس میں صحبت صالحین کے ساتھ وعظ و تقریر ، مطالعہ کتب، مذاکرہ علم پایا جائے۔ آ پ جیسے سمجھدار لوگ یہ تمیز کرسکتے ہیں کہ ٹی وی کے ذریعہ صحبت صالحین حاصل نہیں ہوسکتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند