متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 20538
میں یہ جاننا چاہتاہون کہ آج کل جو یہ نیٹ ورکنگ کا کاروبار چل رہاہے اس میں جو پیسہ ملتاہے اس کا کیا حکم ہے؟ جیسے ایک کمپنی ہے ڈیوسفٹ جو ۷۰۰۰/ میں وہ پڑھائی کا کورس کروارہی ہے ، ساتھ ہی اگر آپ تین آدمی کو جوائن کرواتے ہیں تو کمپنی آپ کو ۲۰۰۰/ روپئے دیتی ہے۔ اس کے بعد اگر میں اور کسی کو جوائن نہیں کرواتاہوں ، لیکن میں نے جن کو جوائن کروایا ہے اگر وہ لوگ کام کرکے دوسرے لوگوں کو جوائن کرواتے ہیں تو پھربھی مجھے پیسہ ملتا رہے گا تو اب جو پیسہ مل رہاہے اس کا کیاحکم ہے؟ مہربانی کرکے جواب دیں۔
میں یہ جاننا چاہتاہون کہ آج کل جو یہ نیٹ ورکنگ کا کاروبار چل رہاہے اس میں جو پیسہ ملتاہے اس کا کیا حکم ہے؟ جیسے ایک کمپنی ہے ڈیوسفٹ جو ۷۰۰۰/ میں وہ پڑھائی کا کورس کروارہی ہے ، ساتھ ہی اگر آپ تین آدمی کو جوائن کرواتے ہیں تو کمپنی آپ کو ۲۰۰۰/ روپئے دیتی ہے۔ اس کے بعد اگر میں اور کسی کو جوائن نہیں کرواتاہوں ، لیکن میں نے جن کو جوائن کروایا ہے اگر وہ لوگ کام کرکے دوسرے لوگوں کو جوائن کرواتے ہیں تو پھربھی مجھے پیسہ ملتا رہے گا تو اب جو پیسہ مل رہاہے اس کا کیاحکم ہے؟ مہربانی کرکے جواب دیں۔
جواب نمبر: 20538
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 536=418-4/1431
یہ پیسہ جو بلامحنت ومشقت اور بلا کسی عمل کے ملتا ہے، شرعاً جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند