• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 19886

    عنوان:

    کھانا نماز سے پہلے کھانا سنت ہے یا نماز کے بعد، کون سا طریقہ صحیح ہے سنت سے؟ میں نوکری کرتا ہوں بطور سیکریٹری کے تو ٹائم شیٹ بھی مجھے ہی بنانا پڑتاہے جب میں اوور ٹائم لکھتا ہوں تو اپنا اوور ٹائم کام کے حساب سے لکھتا ہوں صرف چار گھنٹے یہ سوچ کر کہ کام سے زیادہ لکھنا حرام ہے، لیکن میرا بوس مجھے پسند کرتا ہے اور میری ایمانداری کو پسند کرتا ہے تو وہ خود سے زیادہ کردیتا ہے۔ اور کبھی کبھی جمعہ کو کام پر نہیں آتا ہوں تو بھی حاضری کردیتا ہے ۔ لیکن میں ڈیوٹی پر چوبیس گھنٹے ہی رہتا ہوں لیکن آفس میں بارہ گھنٹے یا دس گھنٹے۔ لیکن اس کے بعد بھی فون آتے ہیں اور کام دیکھنا پڑتا ہے ضرورت کے مطابق۔ لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وہ زائد اوور ٹائم میرے لیے جائز ہے جو میرا بوس خود سے لکھ کر دیتا ہے یا وہ حرام ہے میرے لیے؟ برائے کرم جلدی بتائیں۔ اور اپنے مسلم بھائی کا تعاون بھی کرتا ہوں زیادہ اوور ٹائم سے کیا ایسا کرنا صحیح ہے یا غلط؟

    سوال:

    کھانا نماز سے پہلے کھانا سنت ہے یا نماز کے بعد، کون سا طریقہ صحیح ہے سنت سے؟ میں نوکری کرتا ہوں بطور سیکریٹری کے تو ٹائم شیٹ بھی مجھے ہی بنانا پڑتاہے جب میں اوور ٹائم لکھتا ہوں تو اپنا اوور ٹائم کام کے حساب سے لکھتا ہوں صرف چار گھنٹے یہ سوچ کر کہ کام سے زیادہ لکھنا حرام ہے، لیکن میرا بوس مجھے پسند کرتا ہے اور میری ایمانداری کو پسند کرتا ہے تو وہ خود سے زیادہ کردیتا ہے۔ اور کبھی کبھی جمعہ کو کام پر نہیں آتا ہوں تو بھی حاضری کردیتا ہے ۔ لیکن میں ڈیوٹی پر چوبیس گھنٹے ہی رہتا ہوں لیکن آفس میں بارہ گھنٹے یا دس گھنٹے۔ لیکن اس کے بعد بھی فون آتے ہیں اور کام دیکھنا پڑتا ہے ضرورت کے مطابق۔ لیکن میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا وہ زائد اوور ٹائم میرے لیے جائز ہے جو میرا بوس خود سے لکھ کر دیتا ہے یا وہ حرام ہے میرے لیے؟ برائے کرم جلدی بتائیں۔ اور اپنے مسلم بھائی کا تعاون بھی کرتا ہوں زیادہ اوور ٹائم سے کیا ایسا کرنا صحیح ہے یا غلط؟

    جواب نمبر: 19886

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 349=286-3/1431

     

    (۱) اگر بھوک کا غلبہ ہو اور نماز کا وقت تنگ نہ ہو، یعنی قضاء ہونے یا مکروہ وقت داخل ہونے کا اندیشہ نہ ہو تو نماز سے پہلے کھانا کھاکر اطمینان سے نماز پڑھیں ورنہ نماز کے بعد کھالیں۔

    (۲) نہ آپ کو غلط لکھنا جائز ہے اور نہ ہی آپ کے بوس کو ایسا کرنے کی اجازت ہے، غلط لکھ کر جو تنخواہ آپ لیتے ہیں، یا بوس کے غلط لکھنے کی وجہ سے جو تنخواہ ملتی ہے وہ شرعاً آپ کے حق میں حلال نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند