• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 19854

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ کیا موبائل فون میں کوئی آیت یا حدیث یا درود پاک عربی میں یا اس کا ترجمہ لکھ کر بھیجنا درست ہے؟ کیوں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ موبائل کبھی کہیں پڑا ہوتا ہے اور کبھی کہیں، تو اس طرح بے ادبی ہوتی ہے۔ اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن یا حدیث کے حرف ہوتے ہیں اور ہم ایس ایم ایس مٹادیتے ہیں تو اس طرح قرآنی آیت یا حدیث کو مٹانے کا گناہ ہوتا ہے جو گناہ کبیرہ ہے۔ تسلی بخش جواب دیں۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ کیا موبائل فون میں کوئی آیت یا حدیث یا درود پاک عربی میں یا اس کا ترجمہ لکھ کر بھیجنا درست ہے؟ کیوں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ موبائل کبھی کہیں پڑا ہوتا ہے اور کبھی کہیں، تو اس طرح بے ادبی ہوتی ہے۔ اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قرآن یا حدیث کے حرف ہوتے ہیں اور ہم ایس ایم ایس مٹادیتے ہیں تو اس طرح قرآنی آیت یا حدیث کو مٹانے کا گناہ ہوتا ہے جو گناہ کبیرہ ہے۔ تسلی بخش جواب دیں۔

    جواب نمبر: 19854

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 429=429-4/1431

     

    موبائل میں قرآنی آیت، حدیث یا درود پاک وغیرہ لکھ کر بھیجنے میں بے ادبی ہوتی ہے، اس سے احتراز کرنا چاہیے، قرآنی آیت یا حدیث کو استہزاءً یا لہو ولعب کے طریقے پر مٹانا تو بلاشبہ گنا ہ ہے، لیکن ضرورةً یا بے ادبی سے بچانے کی غرض سے مٹانے میں کوئی گناہ نہیں بلکہ نیک نیتی کا ثواب بھی ہوسکتا ہے، اگر کبھی لکھ کر ایس ایم ایس کے ذریعہ بھیجنے کی ضرورت پیش آجائے تو صرف ترجمہ لکھ کر بھیج دیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند