متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 19647
میں ایک متوسط درجہ کی فیملی سے تعلق رکھتا ہوں اور گھر کی مالی حالت سدھرنے کے لیے میں نے ایک فائنانس مہیا کرنے والی کمپنی میں شامل ہوگیا ہوں، جہاں سود بھی لیا جاتا ہے، معلوم ہو کہ کمپنی کسی کافر کی ہے۔ کیا میرا یہاں نوکری کرنا جائز ہے اگر نہیں، تواس دوران میں نے جو بھی کمایا ہے اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہوگا ؟
میں ایک متوسط درجہ کی فیملی سے تعلق رکھتا ہوں اور گھر کی مالی حالت سدھرنے کے لیے میں نے ایک فائنانس مہیا کرنے والی کمپنی میں شامل ہوگیا ہوں، جہاں سود بھی لیا جاتا ہے، معلوم ہو کہ کمپنی کسی کافر کی ہے۔ کیا میرا یہاں نوکری کرنا جائز ہے اگر نہیں، تواس دوران میں نے جو بھی کمایا ہے اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب نمبر: 19647
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 263=223-2/1431
نوکری کرنا مذکورہ کمپنی میں جائز نہیں، کسی دوسرے جائز ذریعہ معاش کی تلاش کریں، جیسے مل جائے اسے چھوڑدیں، سود کا لینا دینا دونوں حرام ہے، سدو کا حساب کتاب لکھنا اس کا گواہ بننا حدیث کی رو سے موجب لعنت ہے۔
(۲) آپ سے متعلق کیا کیا کام ہیں، اس کی پوری وضاحت کریں، تو دوسرے جز کا جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند