متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 19320
پریشان
حال مقروض سود اور زکات سے قرض ادا کرسکتا ہے
میں ایکسپورٹ کا کاروبار
کررہا تھا اور اب بہت زیادہ نقصان ہوگیا ہے اور فرم 1996میں بند ہوچکی ہے۔ اب میں
لون ادا کرنے سے قاصر ہوں اور میرے پاس ادا کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ لون کی وجہ
سے میرے والد صاحب کا مکان گروی رکھا گیا تھا اور اب بینک اس کو نیلام کرنے جارہا
ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں بینک کے سود یا زکوة سے اس کو ادا کرسکتا ہوں رشتہ
داروں اور خیر خواہوں سے لے کرکے؟ دعا کی درخواست ہے۔
جواب نمبر: 19320
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 189=180-2/1431
جی ہاں بینک کے سود سے یا زکاة کی رقم لے کر اپنا قرض ادا کرسکتے ہیں، پریشان حال مقروض کو زکاة اور سود کی رقم لینا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند