• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 19002

    عنوان:

    مسجد کا چیئر مین کیسا ہونا چاہیے؟

    سوال:

    ہیئر ڈریسر کا کام جو داڑھی صاف کرنے اور کاٹنے پر مشتمل ہوتا ہے اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟ نیز اس پیشہ سے کمایا گیا پیسہ حلال ہے یا حرام ہے؟ (۲)کیا ایسا شخص جو کہ ہیئر ڈریسر ہے جو کہ داڑھی بھی کاٹتا ہے مسجد کا چیئرمین بن سکتا ہے؟ مسجد کے مقامی مفتی صاحب کہتے ہیں کہ وہ چیئرمین نہیں بن سکتا ہے؟ (۳)کیا ایسے لوگ جو کہ جماعت کے ساتھ اپنی نمازنہیں پڑھتے ہیں مسجد کمیٹی کے ممبر بن سکتے ہیں؟ نیز آ پ اس شخص کی کچھ خوبیاں بیان کریں جو کہ مسجد کاممبر بننے کے لائق ہو۔

    جواب نمبر: 19002

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 125=117-2/1431

     

    (۱) داڑھی مونڈنا یا ایک مشت سے کم کاٹنا حرام وناجائز ہے اس پیشہ میں حاصل آمدنی حلال نہیں ہے۔

    (۲) مقامی مفتی صاحب کی بات درست ہے، شخص مذکور مسجد کا چیئرمین بننے کے لائق نہیں۔

    (۳) ایسے لوگوں کو مسجد کا ممبر بنانا جو جماعت کے ساتھ نماز ادا نہ کرتے ہوں صحیح نہیں، مسجد کی کمیٹی کا ممبر نیک صالح دین دار اور انتظامی امور میں ماہر شخص ہونا چاہیے، اگر مذکورہ بالا اوصاف کے ساتھ وہ عالم بھی ہو تو اس کو ترجیح حاصل ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند