• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 18854

    عنوان:

    کیا پول (ایک طرح کا کھیل)، ای این او اور شطرنج کھیلنا حرام ہے؟ (۲)عورتوں کوکھانا کھاتے وقت کس طرح بیٹھنا سنت ہے؟ کیا وہ مردوں کی طرح بیٹھ سکتی ہیں؟ (۳)استنجا کی جگہ پر کتنا صاف کرنا چاہیے؟

    سوال:

    کیا پول (ایک طرح کا کھیل)، ای این او اور شطرنج کھیلنا حرام ہے؟ (۲)عورتوں کوکھانا کھاتے وقت کس طرح بیٹھنا سنت ہے؟ کیا وہ مردوں کی طرح بیٹھ سکتی ہیں؟ (۳)استنجا کی جگہ پر کتنا صاف کرنا چاہیے؟

    جواب نمبر: 18854

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 333=271-3/1431

     

    (۱) پول اور ای این او کی کیا نوعیت ہوتی ہے؟ تفصیل سے لکھیں، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا، البتہ شطرنج کھیلنا حرام اور گناہ کبیرہ ہے: ?فہو حرام وکبیرة عندنا وفي إباحتہ إعانة الشیطان علی الإسلام? (شامي: ۹/۵۶۷، کتاب الحظر والإباحة، ط: زکریادیوبند)

    (۲) احادیث وفقہ میں عورتوں کے کھانے کے لیے بیٹھنے کی علاحدہ ہیئت مذکور نہیں، بعض ہیئت ایسی ہیں جن کے سلسلے میں ممانعت وارد ہوئی ہیں، مثلاً: ٹیک لگاکر کھانا، اپنے کو ایک طرف جھکاکر کھانا، پالتی مارکر کھانا اس میں مرد وعورت سب یکساں ہیں، اور بعض ہیئت کو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے، مثلاً: بائیں پیر کو بچھاکر داہنے پیر کو کھڑا کرنا، یہ حکم بھی مرد وعورت سب کے لیے ہے، اس لیے کھانے کے وقت عورت مردوں کی طرح بیٹھ سکتی ہے۔ ?عن أپی جحیفة قال: قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم: لا أکل متکئًا رواہ البخاری? (مشکاة المصابیح: ۳۶۳، کتاب الأطعمة الفصل الأول) ویبسط رجلہ الیسری وینصب الیمنی (شامي: ۹/۴۹۱، کتابالحظر والإباحة، باب الأکل والشرب، ط؛ زکریا دیوبند۔

    (۳) اتنا صاف کریں کہ آب دست کے بعد نجاست کی چکناہٹ ختم ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند