متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 18047
ایک
شخص کے پاس انٹرنیٹ کنکشن کی ایک وائر لیس لائن ہے۔ اس کو وائی فائی کہا جاتاہے۔
اگر وہ اس کو لاک لگانا بھول جاتا ہے تو اس کے مکان کے پاس ہر ایک شخص اس کنکشن
کواس کی اجازت سے اور اجازت کے بغیر بھی استعمال کرسکتا ہے ۔ اگر ہم اس کا وائی
فائی وائرلیس انٹرنیٹ کنکشن استعمال کریں تو اس کے لیے کوئی چارج نہیں ہوگا کیوں
کہ دبئی میں اس کا چارج ایک سو پچاس درہم پورے مہینہ کے لیے متعین ہے۔ چاہے اس کو
چوبیس گھنٹہ استعمال کریں یا ایک گھنٹہ استعمال کریں اس کا چارج اتنا ہی رہے گا۔
اس لیے مجھ کو بتائیں کہ کیا ہم اس کی انٹرنیٹ لائن بغیر اس کی اجازت کے استعمال
کرسکتے ہیں یا نہیں کیوں کہ اس کا کوئی چارج نہیں ہے؟
ایک
شخص کے پاس انٹرنیٹ کنکشن کی ایک وائر لیس لائن ہے۔ اس کو وائی فائی کہا جاتاہے۔
اگر وہ اس کو لاک لگانا بھول جاتا ہے تو اس کے مکان کے پاس ہر ایک شخص اس کنکشن
کواس کی اجازت سے اور اجازت کے بغیر بھی استعمال کرسکتا ہے ۔ اگر ہم اس کا وائی
فائی وائرلیس انٹرنیٹ کنکشن استعمال کریں تو اس کے لیے کوئی چارج نہیں ہوگا کیوں
کہ دبئی میں اس کا چارج ایک سو پچاس درہم پورے مہینہ کے لیے متعین ہے۔ چاہے اس کو
چوبیس گھنٹہ استعمال کریں یا ایک گھنٹہ استعمال کریں اس کا چارج اتنا ہی رہے گا۔
اس لیے مجھ کو بتائیں کہ کیا ہم اس کی انٹرنیٹ لائن بغیر اس کی اجازت کے استعمال
کرسکتے ہیں یا نہیں کیوں کہ اس کا کوئی چارج نہیں ہے؟
جواب نمبر: 18047
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1995=1573-12/1430
اگر یہ کمپنی کے مقصد اور اس کے ضابطہ کے خلاف نہ ہو نیز اس کنکشن کواستعمال کرنے پر کنکشن لینے والے کو کوئی اعتراض نہ ہوتا ہو تو بغیر اجازت بھی استعمال کرنے کی گنجائش ہے اوراگر کمپنی کی طرف سے کنکشن لینے والے کے علاوہ کے استعمال کرنے کی اجازت نہ ہو تو کنکشن لینے والے کی اجازت یا بغیر اجازت دونوں طرح استعمال کرنا ناجائز ہوگا اور اگر کمپنی کی طرف سے اجازت ہو مالک کی طرف سے نہ ہو تو مالکِ کنکشن کی اجازت کے بغیر اس کا استعمال کرنا جائز نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند