• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 178283

    عنوان: لاک ڈاؤن کی حالت مین جمعہ كے دن خرید وفروخت اور کاروبار وغیرہ میں اشتغال جائز ہے یا ناجائز؟

    سوال: معزز عزیز آنے گرامی! میرا سوال یہ ہے جمعہ کے روز جمعہ نماز کے لئے مسجد نہیں جاری ہین . آج کی حالات کو سامنا رکھے بروز جمعہ جو وقت اللہ تعالی نے تجارت وبے پار کرنا حرام قرار دیا ہے اس وقت جمعہ آ ج کی لاک ڈاؤن کی حالت مین جمعہ کے وقت تجارت کرسکتے ہین یا نہیں، بے پار حلال یا حرام؟ اس مسئلہ مین کیا فرماتے ہین علمائے دین؟ اور فتوی کیا ہے ؟ مہربانی جواب دیجے گا۔

    جواب نمبر: 178283

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 767-620/D=09/1441

    جمعہ کے دن جمعہ کی اذان اُولیٰ کے بعد خرید و فروخت کرنا منع ہے۔ لاک ڈاوٴن کی وجہ سے اگرچہ سعی الیٰ الجمعہ کا موقعہ نہ آئے لیکن نماز جمعہ کے احترام میں اذان کے بعد تیار ہو جائے کسی دوسرے کام (خرید و فروخت وغیرہ) میں مشغول نہ ہو ، جمعہ مل سکے تو جمعہ پڑھ لے ورنہ تنہا تنہا ظہر کی نماز ادا کرلے۔ موجودہ حالات میں جمعہ کے دن نماز جمعہ ادا کرنے کے سلسلہ میں ایک مفصل فتوی دارالافتاء دارالعلوم دیوبند کے ویب سائٹ پر موجود ہے اس کے مطابق جمعہ کی نماز ادا کی جاسکے فبہا ورنہ ظہر تنہا تنہا پڑھ لی جائے۔

    چونکہ جب تک جمعہ مل سکنے کی امید ہو جمعہ اس کے ذمہ سے ساقط نہیں ہوا، اس لئے دوسری چیز میں مشغول ہونا بھی منع ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند