متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 176966
جواب نمبر: 176966
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:660-528/sd=8/1441
سوال میں جو تفصیل آپ نے تحریر کی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کمپنی ملٹی لیول مارکیٹنگ کے اصول پر کام کرتی ہے، اور ملٹی لیول مارکیٹنگ کے اصول متعدد شرعی قباحتوں (مثلا مقتضائے عقد کے خلاف شرط، متعدد معاملات کو آپس میں گڈ مڈ کرنا وغیرہ) پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شرعا جائز نہیں ہے؛ اس لئے آپ اس کمپنی سے جڑکر نفع نہ کمائیں۔
عن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن مسعود ، عن أبیہ، قال: نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن صفقتین فی صفقة واحدة.(مسند أحمد، رقم: 3783) (و) لا(بیع بشرط) عطف علی إلی النیروز یعنی الأصل الجامع فی فساد العقد بسبب شرط لا یقتضیہ العقد ولا یلائمہ وفیہ نفع لأحدہما أو) فیہ نفع (لمبیع) ہو (من أہل الاستحقاق) للنفع بأن یکون آدمیا،...(ولم یجرالعرف بہ و) لم (یرد الشرع بجوازہ) . (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 5/ 85)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند