متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 176745
جواب نمبر: 176745
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:526-429/N=7/1441
صورت مسئولہ میں اگر باقاعدہ اجارے کا معاملہ ہوتا ہے اور اجرت کے طور پر گوشت طے کیا جاتا ہے یا عرف ورواج یہی ہے تو اجارے کا یہ معاملہ شرعاً درست نہیں؛ بلکہ فاسد ہے۔
اور اگر کسی متقی شخص سے محض برکت کی غرض سے جانور ذبح کرایا جاتا ہے اور وہ مفت ذبح کرتا ہے، اجارے کے طور پر نہیں اور جانور کا مالک اپنی مرضی وخوشی سے ذبح کرنے والے کو ہدیہ کے طور پر گوشت دے دیتا ہے اور دونوں کے درمیان لینا دینا نہ پہلے سے طے ہوتا ہے اور نہ ہی اس کا عرف وواج ہے تو اس میں شرعاً کچھ مضائقہ نہیں، یہ محض ہدیہ کی شکل ہے۔
ولو دفع غزلا لآخر لینسجہ لہ بنصفہ أي: بنصف الغزل أو استأجر بغلا لیحمل طعامہ ببعضہ أو ثورا لیطحن برہ ببعض دقیقہ فسدت فی الکل لأنہ استأجرہ بجزء من عملہ والأصل في ذلک نھیہ صلی اللہ علیہ وسلم عن قفیز الطحان (الدر المختار مع رد المحتار،کتاب الإجارة، ۹:۷۸، ۷۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند