• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 175349

    عنوان: موٹاپے کے علاج کیلئے بیریریٹک سرجری درست ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ پوری دنیا میں اس وقت موٹاپا ایک وبائی مرض اختیار کرتا جارہا ہے، اس موٹاپا کی وجہ سے تقریباً 23 ،مختلف امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔ اس موٹاپے کے علاج کیلئے ایک طریقہ ہے جسے بیریریٹک سرجری { bariatric surgery }کہتے ہیں جس میں معدہ کو کاٹ کر چھوٹا کردیا جاتا ہے یا بعض اوقات آدھا پیٹ کاٹ دیا جاتا ہے اور بعد میں اس کو جوڑا بھی جاسکتا ہے۔ مذکورہ طریقہ علاج سے اب تک مریضوں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ مذکورہ طریقہ علاج شرعاً درست ہے یا نہیں؟ قرآن، حدیث اور فقہ کی روشنی میں تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرما دیجئے۔ جزاکم اللہ خیراً

    جواب نمبر: 175349

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 331-283/D=04/1441

    اگر کوئی شخص قابل ضرر حد تک موٹاپے کا شکار ہو تو اس کے لئے مذکورہ طریقہٴ علاج کو اختیار کرنا درست ہے، بشرطیکہ کوئی ماہر ڈاکٹر یہ علاج تجویز کرے، اور دوسرے کسی عضو کو اس سرجری سے نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہ ہو۔

    في الہندیة: إذا أراد الرجل أن یقطع إصبعاً زائدةً أو شیئاً آخر، قال نصیر - رحمہ اللہ تعالی -: إن کان الغالب علی من قطع مثل ذلک، الہلاک فإنہ لایفعل، وإن کان الغالب ہو النجاة، فہو في سعة من ذلک۔ (۵/۴۱۶، الکراہیة، الباب ۲۱، ط: الإتحاد) وفیہ: من لہ سلعة زائدة یرید قطعہا، إن کان الغالب الہلاک فلا یفعل، وإلا فلا بأس بہ (//)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند