متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 174580
جواب نمبر: 174580
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 257-181/SN=03/1441
جھوٹ بولنا گناہِ کبیرہ ہے، میٹرک یاکسی اور درجے کی سرٹیفکیٹ میں جھوٹ لکھوانا اسی طرح لڑکی کی شادی کے موقع پر عمر کے حوالے سے جھوٹ بولنا یا لکھنا شرعاً جائز نہیں ہے، یہ دھوکہ دہی ہے؛ باقی اگر کوئی خاص مجبوری درپیش ہو تو کسی معتبر دارالافتاء سے رجوع کرکے صورت حال بتلاکر حکم شرعی معلوم کر لینا چاہئے۔ عن عبد اللہ ، قال: قال رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - إیاکم والکذب؛ فإن الکذب یہدي إلی الفجور وإن الفجور یہدي إلی النار وإن الرجل لیکذبُ ویتحری الکذب حتی یکتب عند اللہ کذاباً الحدیث (مسلم، رقم: ۴۹۸۹، باب فی التشدید فی الکذب) نیز دیکھیں: درمختار مع الشامی: ۹/۶۱۲، ۶۱۳، ط: زکریا) ۔
(۲) جو علماء جھوٹ کی حمایت کرتے ہیں وہ کیوں کرتے ہیں؟ ان کا بیان مفصل منسلک کیا جائے تو اس بارے میں کچھ لکھا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند