متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 174033
جواب نمبر: 174033
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:176-158/L=3/1441
عام حالات میں علماء کو سوشل میڈیا پر بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے ،اس میں دیگر خرابیوں کے ساتھ ایک خرابی وہ بھی ہے جس کا تذکرہ آپ نے کررکھا ہے کہ اس کی وجہ سے لوگ غلط تبصرے بھی کرتے ہیں اور عوام کا علماء پر نازیبا تبصرہ کرنا صحیح نہیں؛البتہ خاص حالات مستثنی ہوسکتے ہیں ۔
ولا یجوز للرجل من العوام أن یأمر بالمعروف للقاضی والمفتی والعالم الذی اشتہر لأنہ إساء ة فی الأدب، ولأنہ ربما کان بہ ضررہ فی ذلک والعامی لا یفہم ذلک کذا فی الغرائب. (الفتاوی الہندیة: 5/353)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند