متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 174008
جواب نمبر: 17400801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 176-146/M=02/1441
جو شخص انتہائی غریب و مفلوک الحال ہے اس کو سود کی رقم دی جاسکتی ہے اور اُس غریب کے لئے لینے کی گنجائش ہے، اگر سود لینے کی کوئی خاص صورت مراد ہے تو اس کو واضح کرکے سوال کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مالی حالت اچھی نہیں، نوکری کہیں نہیں مل رہی، کیا بینک میں جوب کرسکتا ہوں؟
2670 مناظرکیا اسرائیلی چیزیں بائیکاٹ کرنے میں وہ بھی شامل ہیں جو فی الوقت استعمال میں ہیں؟ جذبات کا تقاضا تو یہی ہے کہ چھوڑدیا جائے او رپھینک دیا جائے لیکن شریعت اس کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ کیا ہم اپنے نوکیا موبائل بھی پھینک دیں؟ ایسی حالت میں تقوے والے کا کیا عمل ہونا چاہیے؟
5218 مناظر