• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 173944

    عنوان: غیر شرعی شادی میں شرکت

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی ایک بہن ہے جس کی شادی ہونے والی ہے۔ اور یہ بات زید کے علم میں ہے کہ ولیمہ پر لڑکے والو کی طرف سے شادی ہال میں گانا بجانا ہوگا اور مخلوط نظام (مرد عورت کا اکٹھا ہونا) ہوگا۔ کیا ایسی صورت میں زید کو ولیمہ پر جانا چاہیے؟ واضح رہے کہ یہ زید کی اکلوتی بہن ہے۔ کیا زید کو بہن کا حق ادا کرنے کے واسطے ایسے ولیمہ (جس کا ذکر اوپر گزرا) میں شرکت کرنی چاہیے؟ جواب وضاحت سے دیں۔

    جواب نمبر: 173944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 168-144/M=02/1441

    صورت مسئولہ میں جب کہ زید کو پہلے سے معلوم ہے کہ ولیمہ ہال میں گانا بجانا ہوگا اور مرد و عورت کا مخلوط نظام ہوگا تو ایسی دعوت میں شرکت جائز نہیں، زید کو صاف منع کر دینا چاہئے کہ میں ایسی منکرات والی دعوت میں شریک نہیں ہوسکتا، شریعت پر عمل کرنے کی وجہ سے کسی کی دل شکنی ہو تو اس کا اعتبار نہیں۔ اور کسی کا اس درجہ خیال کرنا جس سے شریعت کا حکم ٹوٹ جائے یہ درست نہیں اگر زید ولیمہ میں جانا چاہتا ہے تو لڑکے والے کو سمجھائے کہ شریعت میں گانا بجانا گناہ و ناجائز ہے۔ مرد وعورت کا اختلاط بھی ناجائز ہے اس لئے ایسی چیزوں سے اجتناب کرنا چاہئے۔ اگر لڑکے والے مان جائیں اور وہ اطمینان دلائیں کہ دعوت میں خلاف شرع امور کا ارتکاب نہیں ہوگا تو پھر زید کے لئے ولیمہ میں جانا درست ہے۔ وإن علم أوّلاً باللعب لایحضر أصلاً سواء ممن یقتدی بہ أولا ، لأن حق الدعوة إنما یلزمہ بعد الحضور لاقبلہ ۔ ابن کمال (درمختار اشرفی: ۹/۴۲۳) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند