متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 173933
جواب نمبر: 173933
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:194-135/sn=3/1441
(1،2،3،4) مباح مقصد کے تحت (مثلا کھانے یا پالنے کے لیے) پرندوں کو خواہ وہ چھوٹے ہوں یا بڑے شکار کرنا کسی بھی موسم میں شرعاجائز ہے؛ اگر کھانا یا پالنا وغیرہ مقصود نہ ہو تو محض تلہی کے طور پر شوقیہ پرندوں کا شکار کرنا درست نہیں ہے۔، کبوتر، فاختہ، گوریا،طوطا، مینا ،بگلا، مرغابی اور موروغیرہ حلا ل پرندے ہیں ، اگر کسی خاص پرندے کے بارے میں معلو م کرنا ہو تو اس کا نام وغیرہ لکھ کر معلوم کرلیں ۔
(ہو مباح)...(إلا) لمحرم فی غیر المحرم أو(للتلہی)کما ہو ظاہر (أو حرفة) علی ما فی الأشباہ. قال المصنف: وإنما زدتہ تبعا لہ، وإلا فالتحقیق عندی إباحة اتخاذہ حرفة لأنہ نوع من الاکتساب إلخ(الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 10/ 46،ط: زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند