• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 17392

    عنوان:

    میرے کمرہ کے ساتھی نے اپنے گھر والوں کے کچھ فوٹو دیوار پر لگا رکھے ہیں، میں نے اس سے کہا کہ یہ اچھا نہیں ہے لیکن اس نے مجھ سے کہا کہ اس کا دارومدار نیت پر ہے اور میری نیت شرک کی نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے کمرہ میں نماز پڑھ سکتاہوں اور کیا دیوار پر فوٹولٹکانے کا کوئی اور نقصان ہے؟

    سوال:

    میرے کمرہ کے ساتھی نے اپنے گھر والوں کے کچھ فوٹو دیوار پر لگا رکھے ہیں، میں نے اس سے کہا کہ یہ اچھا نہیں ہے لیکن اس نے مجھ سے کہا کہ اس کا دارومدار نیت پر ہے اور میری نیت شرک کی نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنے کمرہ میں نماز پڑھ سکتاہوں اور کیا دیوار پر فوٹولٹکانے کا کوئی اور نقصان ہے؟

    جواب نمبر: 17392

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1842=219tb-11/1430

     

    حدیث شریف میں آ یا ہے: [لا تدخل الملائکة بیتا فیہ کلبٌ أو تصاویر] یعنی اس گھر میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویریں ہوں۔ تصویروں سے نحوست آتی ہے۔ اس کمرہ میں نماز پڑھنے سے نماز مکروہ تحریمی ہوگی، اس کمرہ میں نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔ فوٹو کی چونکہ پوجا کی جاتی ہے اس لیے اس کے دیکھنے اور رکھنے کو شریعت نے منع کیا ہے۔ آپ کے ساتھی نے اگرچہ شرک کی نیت نہیں کی ہے، جب وہ سبب شرک ہے اس لیے حرام ہے۔کیا آپ کے ساتھی عورت نہ بننے کی نیت سے ساڑی باندھ کر بازار میں جاسکتے ہیں؟ یہ کیا بوگَس بات کہی کہ اس کا دارو مدار نیت پر ہے۔ آپ کے ساتھی نے بہت بے عقلی کی بات کہی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند