• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 17391

    عنوان:

    میں سعودی عرب میں ایک کمپنی میں کام کرتا تھا۔ پھر دوسری نوکری یمن میں ملنے کی وجہ سے بغیر کمپنی کو بتائے میں سعودی عرب سے آگیا (یعنی استعفیٰ نہیں کیا چھٹی پر آکر واپس نہیں گیا)۔ میں نے نوکری کے جس معاہدہ پر دستخط کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ اگر میں بغیر نوٹس دئے ہوئے نوکری چھوڑوں گا تو مجھے ایک تنخواہ جو کہ سات ہزار ریال ہے دینا ہوگی۔لیکن میں نے کمپنی سے بات کی اور انھیں کہا کہ مجھے او رمیری فیملی کا تم لوگوں نے ٹکٹ نہیں دیا اور منافع بھی نہیں دیا اس لیے میں پوری تنخواہ نہیں دوں گا بلکہ صرف تین ہزار ریال دوں گا۔ اس پر وہ لوگ راضی ہوگئے ۔ (شاید ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا)۔ میں نے اپنے دوست سے کہا جو کہ اسی کمپنی میں کام کرتے ہیں کہ تم انھیں تین ہزار ریال دے دو او رمیں تمہیں یہاں پر اس کے برابر رقم دے دوں گا۔ لیکن وہ بہت ضد اور اصرار کے ساتھ یہ کہنے لگے کہ کمپنی نے بہت سے ملازمین کا پیسہ نہیں دیا ہے اس لیے تم بھی ان کو واپس مت کرو۔ اگر ایسا ہی ہے تو تم وہ پیسے کسی غریب کو دے دو۔ آپ بتائیں میں کیا کروں؟

    سوال:

    میں سعودی عرب میں ایک کمپنی میں کام کرتا تھا۔ پھر دوسری نوکری یمن میں ملنے کی وجہ سے بغیر کمپنی کو بتائے میں سعودی عرب سے آگیا (یعنی استعفیٰ نہیں کیا چھٹی پر آکر واپس نہیں گیا)۔ میں نے نوکری کے جس معاہدہ پر دستخط کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ اگر میں بغیر نوٹس دئے ہوئے نوکری چھوڑوں گا تو مجھے ایک تنخواہ جو کہ سات ہزار ریال ہے دینا ہوگی۔لیکن میں نے کمپنی سے بات کی اور انھیں کہا کہ مجھے او رمیری فیملی کا تم لوگوں نے ٹکٹ نہیں دیا اور منافع بھی نہیں دیا اس لیے میں پوری تنخواہ نہیں دوں گا بلکہ صرف تین ہزار ریال دوں گا۔ اس پر وہ لوگ راضی ہوگئے ۔ (شاید ان کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا)۔ میں نے اپنے دوست سے کہا جو کہ اسی کمپنی میں کام کرتے ہیں کہ تم انھیں تین ہزار ریال دے دو او رمیں تمہیں یہاں پر اس کے برابر رقم دے دوں گا۔ لیکن وہ بہت ضد اور اصرار کے ساتھ یہ کہنے لگے کہ کمپنی نے بہت سے ملازمین کا پیسہ نہیں دیا ہے اس لیے تم بھی ان کو واپس مت کرو۔ اگر ایسا ہی ہے تو تم وہ پیسے کسی غریب کو دے دو۔ آپ بتائیں میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 17391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1823=187tb-11/1430

     

    صورتِ مذکورہ میں جب کمپنی والے سے آپ کی بات تین ہزار ریال دینے کی طے ہوگئی ہے تو آپ انھیں تین ہزار ریال دیجیے۔ اگر کمپنی نے دوسرے بہت سے لوگوں کا پیسہ نہیں دیا ہے تو اس کا انتقام آپ کو لینا درست نہیں، لہٰذا آپ کے دوست کا اصرار صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند