متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 173816
جواب نمبر: 17381631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 174-118/B=02/1441
مدارس میں طلبہ سے جو مالی جرمانہ لیا جاتا ہے، احناف کے نزدیک جائز نہیں۔ حنفیہ کے نزدیک مالی جرمانہ لینے کی مطلقاً اجازت نہیں۔ یہ رقم جوطلبہ سے جرمانہ میں وصول کی گئی ہے ان ہی طلبہ کو واپس لوٹانا ضروری ہے، مدارس میں اس کا استعمال جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
بازار، گلیوں اوراپنے گھروں میں ہم لوگوں کو اسلامی بیانات، قرآن مجید کی کیسٹس زورسے بجاتے ہوئے سنتے ہیں۔ کبھی کبھار مسجدوں کے لاؤڈ اسیپکر سے یہ سب سنتے ہیں۔ ایسے وقت میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم لوگ روزمرہ کی زندگی میں مصروف رہتے ہیں ، مثلا، با ت چیت، پڑھنا، دوسری چیزوں کی طرف دھیان دینا، جیسے خرید وفروخت، بیوی وغیرہ کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ۔کیا یہ ہمارے لیے گناہ ہے؟یہ اتنا عام ہے کہ اس سے زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔
2019 مناظرمیں ایک پرائیویٹ کمپنی میں گرافک ڈیزائنر ہوں۔ میں کئی طرح کی ڈیزائن بناتا ہوں۔ جس میں کتابچہ، فہرست،کتابیں، اشتہار وغیرہ ہوتے ہیں اور ان میں ڈیزائننگ کرنے کے لیے آدمی ، عورت، جانور وغیرہ کا فوٹو لگانا پڑتا ہے (میں فوٹو کھینچتا نہیں ہوں) ۔ ان فوٹو کو کبھی کبھی ٹھیک کرنے کے لیے کچھ بدلنا بھی پڑتا ہے۔ جیسے رنگ ٹھیک کرنا، چہرہ کے نشانات کو صاف کرنا۔ کیا میرا کام جائز ہے؟
4384 مناظر